ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا غزہ میں شدید سردی اور بارش پر اظہار تشویش
ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے غزہ کی پٹی میں شدید بارش اور سردی کے باعث بدترین حالات کےبارے میں خبردار کیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ودآؤٹ بارڈرز نے غزہ میں شدید سردی کی وجہ سے بچوں کی جانوں کے ضیاع پر خبردار کرتے ہوئے صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی امداد کو اس علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دے تاکہ فلسطینی سخت و دشوار موسمی حالات کا مقابلہ کر سکیں۔
ناصر ہسپتال کے ایک ڈاکٹر بلال ابو سعدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں بچے انتہائی بنیادی وسائل کی کمی کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے مزید کہا کہ شدید سردی اور مشکل حالات زندگی کے سبب، پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں سانس کی تکلیف بڑھ گئی ہے اور توقع ہے کہ موسم سرما کے دوران اس طرح کی بیماریوں میں اضافہ ہوگا ۔تنظیم کے بیان میں کہاگیا ہے کہ شدید طوفانوں اور بارشوں کے جاری رہنے سے لاکھوں فلسطینی عارضی خیموں میں اکٹھا ہونے والے پانی میں زندگی گزار رہے ہیں۔
دریں اثنا آنروا کے سربراہ فیلپ لازارینی نے زور دیا ہے کہ انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (IPC) کی تازہ ترین رپورٹ، جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے حاصل ہونے والے بدترین نتائج کو اجاگر کرتی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس المیے کے خاتمے کےلئے ضروری ہے کہ بڑے پیمانے پر امداد کے داخلے اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو اپنے مشن کو انجام دینے کی اجازت دی جائے۔
آنروا کے کمشنر جنرل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایجنسی کے پاس گيارہ لاکھ لوگوں کے لیے خوراک کے پیکجز اور غزہ کی پٹی کے تمام رہائشیوں کے لیے کافی آٹا موجود ہے تاہم وہ محصور علاقے میں داخل ہونے کی اجازت کا انتظار کر رہی ہے۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے کہا ہےکہ غزہ کے پچھہتر فیصد عوام کو ابھی بھی شدید غذائی عدم تحفظ اور غذائی قلت کا سامنا ہے اور شدید موسم سرمانے بھی صورتحال کو مزید سخت کردیاہے -