ترکی کے خلاف تمام آپشنز موجود ہیں: عراقی وزیر خارجہ ابراہیم جعفری
عراق کے وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے کہا ہے کہ ترکی کے خلاف تمام آپشن میز پر ہیں۔
بغداد میں اپنے جرمن ہم منصب فرینک والٹر اشٹائن مائر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عراقی وزیرخارجہ ابراہیم الجعفری نے کہا ہے کہ ان کا ملک شمالی علاقوں پر ترک فوج کی جارحیت کے خلاف تمام آپشنوں پر غور کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے رجوع کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔ ابراہیم الجعفری نے کہا کہ عراق نے ترکی کو فوجی انخلا کے لیے اڑتالیس گھنٹے کی مہلت دی ہے اور اب ہم انقرہ کے اقدام کے منتظر ہیں۔
عراقی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ان کا ملک فوجی مشاورت کے اصول سے اتفاق کر تا ہے لیکن اسے مرکزی حکومت کی اجازت کے بغیر عراقی سرزمین پر غیر ملکی فوج کی موجودگی ہرگز برداشت نہیں ۔
جرمن وزیر خارجہ فرینک والٹر اشٹائن مائر نے اس موقع پر کہا کہ عراق ایک خود مختار ملک ہے اور اس ملک کی مرکزی حکومت کی اجازت کے بغیر کسی بھی غیر ملکی فوج کو یہاں تعینات نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے بغداد اور انقرہ کے درمیان مزید رابطوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی کا علاقہ مزید کسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
جرمن وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراق کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراق کے ساتھ فضائی اور انٹیلی جینس تعاون کر رہا ہے۔ انہوں نے داعش کے خلاف جنگ میں جرمن فوج کی براہ راست شرکت کے امکان کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا۔