تحریک انصاراللہ مذاکرات کرنے کے لئے تیار
سعودی بمباری کا خاتمہ جنگ بندی کا سبب بن سکتا ہے-
تحریک انصاراللہ کی سیاسی کونسل کی رکن نے کہا ہے کہ سعودی جارحیت کا خاتمہ مذاکرات کے آغاز کے لئے اعتماد سازی کا پہلا قدم قرار پاسکتا ہے۔ اسپوٹنک نیوز کے مطابق حلیمہ جحاف نے کہا ہے کہ تحریک انصاراللہ جنگ بندی سے اتفاق کرتی ہے لیکن صرف اسی صورت میں کہ جب یمن پرحملے بند ہوجائیں، انہوں نے کہا کہ اسی صورت میں داخلی محاذوں پر بھی جنگ بندی عمل میں آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی دوطرفہ ہونا چاہیے اور ماضی کی طرح اسے پیش قدمی کا بہانہ نہیں بنانا چاہیے، جیسے کہ اس سے پہلے پانچ روزہ جنگ بندی سے غلط فائدہ اٹھایا گیا تھا۔
جحاف نے کہا کہ گذشتہ مارچ سے جو لوگ کسی راہ حل تک پہنچنے میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں اگر وہ بحران کی راہ حل کی ضرورت کو سمجھ لیں تو ہمیں توقع ہے کہ جینوا کی نشست ایک راہ حل کا آغاز ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماضی کی طرح اس نشست کو بھی وقت خریدنے اور فریب کے لئے استعمال کیا گیا تو اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ تحریک انصاراللہ کی سیاسی کونسل کی رکن نے کہا کہ ہم اپنی پوری پوری کوشش کریں گے کہ یہ مذاکرات قابل قبول شرطوں کی اساس پر کسی سیاسی راہ حل پر منتج ہوں۔ یمن کے گروہوں کے درمیان پندرہ دسمبر کو جینوا میں مذاکرات ہونے والے ہیں۔ یہ مذاکرات اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہوں گے۔