شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے پاکستانی وزیر اعظم کی درخواست
پاکستان کے وزیر اعظم نے علاقے کے ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ علاقے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کریں-
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے منگل کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں ریاستی خودمختاری اور اندرونی سلامتی کو خطرات درپیش ہیں اور ہم سب کو مل کر انتہاپسندی ، دہشت گردی اور منشیات و انسانوں کی اسمگلنگ کا مقابلہ کرنے کی کوشش کرنا چاہئے -
پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم تخفیف اسلحہ کےلئے کام کر رہی ہے ، ہم اقتصادی راہداری منصوبے کوکامیابی کی مثال بنانا چاہتے ہیں اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے چین پاکستان اقتصادی کوریڈور کے منصوبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ علاقے کو ایک دوسرے سے متصل کرنے کی ضرورت ہے اور پاکستان اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے-
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم ایس سی او علاقے کے ثبات و استحکام میں اہم کردار کا حامل ہے- نواز شریف نے تاکید کی کہ مشترکہ اقدار کا تعین کر کے ہمیں یکجہتی اور مشترکہ فلاح و بہبود کو فروغ دینا چاہئے-
پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لئے پیر کو چین پہنچے -
نواز شریف نے اس اجلاس میں ایک مبصر کی حیثیت سے شرکت کی ہے -
ان کے ساتھ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وفاقی وزیرمنصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ہیں ، ایس سی او کے اجلاس میں افغانستان، ایران ، ہندوستان ، بیلاروس اور منگولیا کے نمائندے بھی موجود ہیں ۔
شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس چین کے وسطی صوبے ہنان کے دارالحکومت " ژنگژو " میں ہو رہا ہے ۔ علاقے میں تعاون کو بڑھانا اور دہشت گردی و انتہاپسندی کے مشترکہ خطرات سے نمٹنا اس اجلاس کے ایجندے میں سرفہرست ہے -