Sep ۱۹, ۲۰۱۶ ۱۶:۱۸ Asia/Tehran
  • امریکی دباؤ پر نوازشریف کو پاکستان آنےکی اجازت دی تھی، پرویز مشرف

پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ گیارہ ستمبر کے بعد ہندوستان اپنے فوجی اڈے امریکہ کو دینے کے لیے تیار تھا۔

پاکستانی مڈیا رپورٹوں کے مطابق سابق صدر اورسابق فوجی سربراہ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ گیارہ ستمبر کے واقعے کے بعد دنیا بدل گئی تھی اور اگر پاکستان امریکہ کو فوجی اڈے نہ دیتا تو ہندوستان ایسا کرنے کے لیے تیار تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم افغانستان پر حملے کے لیے امریکہ کا ساتھ نہ دیتے تو واشنگٹن اور نئی دھلی کے درمیان تعلقات بہت پہلے ہی خوشگوار ہوچکے ہوتے اور پاکستان،  انڈیا امریکہ اتحاد کا مقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک فوجی ہونے کے باوجود میں نے مسلہ کشمیر کے حل کے لیے ہندوستان کے سابق وزرائے اعظم سے مذاکرات کیے لیکن اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔پرویز مشرف نے کہا کہ ہم مسلہ کشمیر کے حل کے قریب پہنچ گئے لیکن بقول ان کے ہندوستان نے جنگ کو ترجیح دی اور ایک فوجی کی حثیت سے میں نے اپنے وطن کا دفاع کیا۔ پاکستانی فوج کے سابق سربراہ نے کہا کہ میں نے امریکہ اور سعودی عرب کے دباؤ میں آکر مسلم لیگ نون کے سربراہ نواز شریف اور پیپلزپارٹی کی سربراہ بے نظیر بھٹو کو پاکستان آنے کی اجازت دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایسا کرنے پر مجبور تھے اور اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں تھا۔

ٹیگس