Oct ۰۱, ۲۰۱۶ ۰۷:۴۵ Asia/Tehran
  • عمران خان نے ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم لیڈر نہیں انتہا پسند ہو۔
    عمران خان نے ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم لیڈر نہیں انتہا پسند ہو۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آئندہ نواز شریف کے خلاف جلسہ نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نواز شریف نے محرم تک خود کو احتساب کے لیے پیش نہ کیا تو ان کو حکومت نہیں کرنے دیں گے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق عمران خان نے رائے ونڈ کے اڈہ پلاٹ میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں نے اپنی آنکھوں سے فرعونوں کو گرتے دیکھا ہے اور حسنی مبارک، صدام حسین، قذافی کا حال بھی سب نے دیکھا۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف آپ کے اقتدار کا آخری وقت آ گیا ہے۔ وزیر اعظم پاناما میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں کیونکہ الزامات نہیں ثبوت ہیں۔

عمران خان نے چیئرمین نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا جواب دیں اربوں روپے کی چوری پر ایکشن کیوں نہیں لیا چھوٹے چوروں کو پکڑا جاتا ہے۔ پاناما لیکس پر ایف بی آر اور ایف آئی اے نے بھی تحقیقات شروع نہیں کیں اب قوم سپریم کورٹ سے انصاف چاہتی ہے۔

عمران خان نے اعلان کیا کہ آج کے بعد نواز شریف کے خلاف کوئی جلسہ نہیں ہو گا۔ محرم الحرام تک نواز شریف نے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش نہ کیا تو حکومت نہیں کرنے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کے بعد کارکنوں کو اسلام آباد جانے کی تاریخ دوں گا اور اب جب بھی اسلام آباد جائیں گے اسے بند کر دیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم لیڈر نہیں انتہا پسند ہو اگر دوستی کرنا چاہو گے تو تیار ہیں لیکن کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہو گا۔ کشمیریوں کی آواز کو تم بندوقوں سے بند نہیں کر سکتے۔ عمران خان نے کہا کہ ہندوستانی فوج نے معصوم کشمیری بچوں کی آنکھوں میں چھرے مارے۔ ہندوستان میں کوئی واقعہ ہو ساری انگلیاں پاکستان پر اٹھا دی جاتی ہیں۔ اڑی واقعے کا الزام پاکستان پر لگا دیا گیا اس سے بڑا جھوٹ نہیں ہو سکتا۔

عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا مودی کان کھول کر سن لو پاکستانی قوم ایک ہے۔ ہندوستان کو کشمیریوں کو حقوق دینے پڑیں گے ۔ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ مودی تم صرف انتہا پسندوں کو خوش کرنے کے لیے دھمکیاں دیتے ہو۔

انہوں نے کہا امن پر یقین رکھتا ہوں جنگوں سے مسائل حل نہیں ہوتے اور نہ ہی فوج مسئلوں کا حل ہوتی ہے۔ برصغیر کو اس وقت امن، تجارت کی ضرورت ہے۔

 

ٹیگس