پاکستان:شیعہ مسلمانوں کے قتل میں لشکرجھنگوی، القاعدہ اورسپاہ صحابہ ملوث
کالعدم دہشتگرد تکفیری گروہ لشکر جھنگوی (نعیم بخاری) گروپ، کالعدم القاعدہ برصغیراور کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشت گرد پاکستان کے شیعہ مسلمانوں اور اہم شخصیات کے قتل میں ملوث ہیں۔
کراچی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق کاؤنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ پولیس نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں کالعدم لشکر جھنگوی (نعیم بخاری) گروپ، کالعدم القاعدہ برصغیر اور کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں کے ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ 14سے زائد اہم ٹارگٹ کلرگذشتہ 6 سال سے کراچی کے ضلع شرقی اورغربی میں شیعہ ڈاکٹرز،وکیل،پولیس اہلکار اور کاروباری شخصیات سمیت 18سے زائد اہم شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہ چکے ہیں جو تاحال گرفتار نہیں کیے جا سکے،پولیس نے 14اہم دہشت گردوں کی فہرست مرتب کرکے ان کی تلاش شروع کردی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق دہشت گرد گروپوں کے کارندوں نے ایک مشترکہ گروپ بناکرشہر میں دہشت گردی کی فضاقائم کردی ہے،ہائی پروفائل کیسزمیں لشکر جھنگوی (نعیم بخاری ) گروپ کے شارپ شوٹرعاصم کیپری کے ساتھ گرفتار کیے جانے والے اسحاق عرف بوبی نے جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم کے سامنے اعتراف کیا تھاکہ اس نے کالعدم سپاہ صحابہ اورکالعدم القاعدہ برصغیر کے کارندوں کے ساتھ سرجانی ٹاؤن اور ملیر میں شیعہ پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل انور جعفری، گلستان جوہر میں شیعہ ڈاکٹر رضا حیدر، گلشن اقبال میں ایڈووکیٹ وقارحسین شاہ، سرجانی میں انورعلی سمیت 18سے زائد افراد کوقتل کیا۔
پاکستان کی سیاسی و مذھبی جماعتوں نےپاکستان کے مختلف شہروں خاص طور سے کراچی میں شیعہ مسلمانوں اور اہم شخصیات کی جاری ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تکفیری دہشتگرد گروہوں کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ اس ملک میں امن و امان قائم ہو اوراس ملک کےعوام پر سکون زندگی گذار سکیں۔