پاکستان: انصاف کی فراہمی تک پاناما کیس کی سماعت ہو گی
پاناما کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی بنچ کےجسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ لوگوں کی خواہشات کے تابع نہیں اورعدالت انصاف کی فراہمی تک یہ کیس سنتی رہے گی۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں آج بھی سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے پاناما کیس کی سماعت کی جس کے دوران وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے وکیل مخدوم علی خان نے وراثتی جائیداد کی تقسیم اور تحائف کی وصولی پر جواب کے لیے مہلت مانگتے ہوئے کہا کہ تفصیل جمع کرانے کے لیے پیرتک کی مہلت دی جائے جس پر جسٹس کھوسہ نےاستفسار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ تمام دستاویزات ہیں اور پیش کردی جائیں گی لیکن اب آپ دستاویزات پیش کرنے کے لیے وقت مانگ رہے ہیں۔
اسحاق ڈار کے وکیل شاہد حامد نے سپریم کورٹ میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے وکیل پر الزام ہے کہ 25 اپریل 2000 کو مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان دیا جس میں 14.866ملین روپے کی منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا تاہم اسحاق ڈار اپنے بیان کی مکمل تردید کرتے ہیں، فوجی بغاوت کے بعد انہیں گھر پر نظر بند رکھا گیا اور تعاون پر حکومت میں شمولیت کی پیش کش کی گئی، پہلے سے لکھے گئے بیان پر زبردستی دستخط کرائے گئے اور بیان لینے کے بعد دوبارہ حراست میں لے لیا گیا جب کہ اسحاق ڈار 2001 تک فوج کی تحویل میں رہے اور رہائی پر انٹرویو میں بیان کی تردید کی۔
اسحاق ڈار کے وکیل کے دلائل پر جسٹس گلزار نے استفسار کیا کہ کیا اسحاق ڈار اپنے بیان حلفی سے انکاری ہیں، جسٹس اعجاز افضل نے استفسار کیا کہ بیان ریکارڈ کرنے والا مجسٹریٹ تصدیق نہیں کرتا تو اس کی حیثیت کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ نہیں اور اعترافی بیان عدالت عالیہ پہلے ہی مسترد کر چکی ہے تاہم اسحاق ڈار منی لانڈرنگ کیس میں چیئرمین نیب کو سپریم کورٹ میں اپیل کرنا چاہیے تھی اور اگر چیئرمین نیب اپیل میں سپریم کورٹ آتے تو ہم دوبارہ تفتیش کا حکم دیتے جب کہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیان کا تعلق شریف فیملی کے مالی جرائم سے نہیں۔
سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ بہت سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ عدالت فیصلہ نہیں کر رہی تاہم عدالت سست روی کا شکار نہیں ہے، ہم کسی سے مرعوب نہیں ہوں گے اور قانون پر فیصلہ دیں گے لوگوں کی خواہشات پر نہیں ، انصاف کے تقاضے پورے ہونے تک کیس سنیں گے اور یہ کیس تب تک سنیں گے جب تک مطمئن نہیں ہوتے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی ہے۔