پاناما کیس کا فیصلہ صرف چند گھنٹوں بعد
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے پاناما کیس کا فیصلہ آج دوپہر 2 بجے سنایا جائے گا۔
پاناما کیس کے فیصلے کے موقع پر سپریم کورٹ میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور عدالت میں داخلہ خصوصی پاس کے ذریعے ہوگا۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہےکہ پاناما کیس کا جو بھی فیصلہ آئے گا ہمیں منظور ہے کیونکہ ہمارا دامن صاف ہے اور ہم ملک کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں جبکہ چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاناما کیس كا اثر پورے پاكستان پر مرتب ہوگا اور اس کا فیصلہ پاكستان كی سیاست بدل كر ركھ دے گا اور پورا ملک پاناما فیصلے كا شدت سے منتظر ہے۔
سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کی جانب سے بھی بیان سامنے آیا ہے کہ فوج بھی ہر پاکستانی کی طرح پاناما کیس کے انصاف پر مبنی فیصلے کی منتظر ہے۔
پاناما کیس میں چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اپنے اثاثوں سے متعلق غلط بیانی کی ہے ۔
واضح رہے کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی، بینچ میں جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس گلزار احمد، جسٹس عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الحسن شامل ہیں۔ لارجر بینچ نے 26 سماعتیں مکمل ہونے کے بعد 23 فروری کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جواب تقریبا 2 ماہ بعد سنایا جائے گا۔