May ۱۳, ۲۰۱۷ ۰۷:۵۸ Asia/Tehran
  • مستونگ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہرمستونگ میں کل بعد از نماز جمعہ ہونے والے حملے کی ذمہ داری دہشتگرد گروہ داعش نے قبول کرلی ہے۔

رائٹرزکے مطابق بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ سے50 کلو میٹر دور مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ عبد الغفور حیدری کے قافلے پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔ واضح رہے کہ مستونگ میں ہونے والے اس حملے میں 30افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ عبد الغفور حیدری سمیت 37افراد زخمی ہوئے ہیں۔

مستونگ میں خودکش حملہ اس وقت ہوا جب ڈپٹی چیرمین سینیٹ اور جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک مدرسے میں دستار بندی کی تقریب میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ اس کی زد میں آنے والی کئی گاڑیاں تباہ اور ان میں سوار افراد جاں بحق و زخمی ہوگئے۔

لاشوں اور زخمیوں کو سول اسپتال مستونگ منتقل کیا گیا، دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں عبدالغفورحیدری کے اسٹاف افسرافتخار مغل، ڈرائیور اور جے یو آئی ضلع کوئٹہ کے نائب امیر حافظ قدرت اللہ لہڑی بھی شامل ہیں ۔

ڈی پی او مستونگ غضنفرعلی شاہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد اورعینی شاہدین کے مطابق یہ خودکش حملہ تھا اوراس کا نشانہ مولانا عبدالغفور حیدری تھے تاہم اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں 10 سے 12 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، سول ڈیفنس بم ڈسپوزل کمانڈر سجاد احمد اور غلام محمد نے بھی تصدیق کی کہ یہ حملہ خودکش تھا۔

پاکستان کے وزیراعظم، وزیرداخلہ، وزیراعلیٰ بلوچستان ، پاکستان پیپلز پارٹی،مجلس وحدت مسلمین،تحریک انصاف،جماعت اسلامی، سنی اتحاد کونسل سمیت اس ملک کی دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے نتیجے میں جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔

 

ٹیگس