Jul ۲۴, ۲۰۱۷ ۱۰:۱۰ Asia/Tehran
  • پانامہ لیکس مقدمہ کے فیصلے پر سب کی نظریں

پاکستان میں پانامہ لیکس مقدمہ کا فیصلہ کب سنایا جائے گا اور فیصلہ کس نوعیت کا ہو گا سیاسی حلقوں میں اس پر گرما گرم بحث جاری ہے۔

پاکستان کی تاریخ کا اہم مقدمہ پانامہ لیکس 273 روز کی طوالت رکھنے کے بعد بلآخر 21 جولائی کو اختتام پذیر ہوگیا اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ مقدمے کی کارروائی کے دوران چودہ ہزار صفحات پر مشتمل مواد عدالت عظمٰی کے روبرو پیش کیا گیا۔ مقدمے میں 307 سوالات پوچھے گئے، ان 273 ایام میں کیس کی کل 50 سماعتیں ہوئیں، جن میں سپریم کورٹ کے 150 گھنٹے صرف ہوئے۔

دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدنے کہاہے کہ نوازشریف نے نیا وزیراعظم لانے کا فیصلہ کرلیا ہے، نوازشریف کسی جونیئرکے ساتھ کام نہیں کریںگے۔ مذکورہ بالا حالات کی روشنی میں سپریم کورٹ کے پاس یہ آپشن موجود ہے کہ وہ وزیراعظم کو صادق اور امین کے معاملہ پر براہ راست نااہل قرار دے دے، تاہم پانامہ پیپرز کیس کی مکمل سماعت اور کارروائی پر گہری نظر دوڑائیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سپریم کورٹ شاید ایسا نہ کرے اور صرف اسی عبوری فیصلہ کے تسلسل میں یہ بینچ بھی اتنا ہی کہہ دے کہ وزیراعظم صادق اور امین نہیں ہیں۔ باقی معاملہ اسپیکر قومی اسمبلی پر چھوڑ دیا جائے۔ تاہم سپریم کورٹ شریف خاندان کی جانب سے جعلی دستاویزات پیش کرنے پر ایف آئی اے کو اسی نوعیت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ جس نوعیت کا مقدمہ ایس ای سی پی کے چیئرمین کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

لندن فلیٹس اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا جاسکتا ہے۔ پانامہ پیپرز کیس میں شریف خاندان کی جانب سے بار بار موقف میں تبدیلی اور دستاویزات میں ٹمپرنگ کے بعد ان کے بچنے کے امکانات بہت کم دکھائی دیتے ہیں۔ غیرجانبدار تجزیہ نگار اور قانون دانوں کی اس اہم کیس کے حوالے سے رائے منقسم نظر آتی ہے، تاہم بیشتر کا خیال ہے کہ وزیراعظم کیلئے نااہلی کی تلوار سے بچنا کافی حد تک ناممکن دکھائی دیتا ہے، تاہم اس حوالے سے حتمی طور پرکچھ نہیں کہا جا سکتا۔

درایں اثنا پاناما لیکس کیس میں وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کی صورت میں پیپلز پارٹی نے بھی امیدوار لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ پاناما لیکس کیس کا فیصلہ محفوظ کئے جانے کے بعد کی صورت حال کے حوالے سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، آئندہ کی حکمت عملی بھی تیار کی جارہی ہے جس کے حوالے سے کئی آپشنز زیر غور ہیں۔

ٹیگس