Apr ۱۲, ۲۰۱۹ ۱۱:۱۳ Asia/Tehran
  • کوئٹہ دھماکے کا ھدف ہزارہ شیعہ مسلمان تھے: ڈی ائی جی

کوئٹہ کی سبزی منڈی میں دھماکے سے 16 افراد شہید اور30 زخمی ہوئے۔

پاکستان کےصوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں قائم سبزی منڈی میں دھماکے سے 16 افراد شہید اور 30 افراد زخمی ہوگئے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی ائی جی) بلوچستان عبدالرزاق چیمہ نے16 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کرتےہوئے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک ایف سی اہلکار، 8 ہزارہ برادری کے افراد اور 7 دیگر افراد جاں بحق ہوئے جبکہ زخمیوں میں 4 ایف سی اہلکار، اور دیگر شامل ہیں۔

ڈی آئی جی کے مطابق ہزارہ کمیونٹی کے افراد روزانہ یہاں سبزی لینے کے لیے قافلے کی شکل میں آتے ہیں جن کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے پولیس اور ایف سی اہلکار بھی ہمراہ ہوتے ہیں۔

آج بھی وہ 11 گاڑیوں کے قافلے میں آئے جس میں 55 افراد سوار تھے، اور معمول کے مطابق پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے انہیں منڈی میں پہنچا کر سبزی منڈی کے گیٹ اور اطراف میں پوزیشن سنبھال لی تھیں۔

ڈی آئی جی کے مطابق آلو کی دکان سے سامان گاڑیوں میں لوڈ کرتے ہوئے دھماکا ہوا جبکہ دھماکا خیز مواد آلو کی بوریوں میں چھپایا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے تفتیش جاری ہے اور حتمی تحقیقات کے بعد ہی کہا جاسکتا ہے کہ آیا دھماکہ ریموٹ کنٹرول تھا یا ٹائم ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق دھماکہ صبح سویرے ہوا جس وقت منڈی میں کافی تعداد میں لوگ موجود تھے اور دھماکہ کافی زور دار تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی تاہم دھماکے کی نوعیت کا اندازہ ابھی نہیں لگایا گیا۔

دھماکے کے بعد  پولیس، سیکیورٹی اہلکار اور ریسکیو اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور علاقے کو خالی کروا کر لوگوں کی آمدو رفت پر پابندی لگادی گئی جبکہ لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

حکام کے مطابق زخمیوں کو جائے وقوعہ سے قریب بولان میڈیکل کملپکس منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دینے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ صوبائی حکومت نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

واضح رہے کہ کوئٹہ شہر اور ہزار گنجی اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ دھماکوں کی زد میں رہ چکا ہےاور ماضی میں بھی شیعہ مسلمانوں کو دہشتگرد تکفیری گروہ نشانہ بناتے رہے ہیں۔

 

ٹیگس