سریاب روڈ عوام کیلئے نو گو ایریا اور دہشت گردوں کے لئے فری زون: علامہ موسوی
پاکستان کی سیاسی ومذہبی جماعتوں اور انجمن تاجران نے کوئٹہ میں کل رونما ہونے والے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا مطالبہ کیا۔
مجلس وحدت المسلمین کے رہنما اور کوئٹہ کے امام جمعہ علامہ سید ہاشم موسوی نے ھنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سانحہ ہزار گنجی میں بے گناہ افراد کی شہادت اور 48 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگرنیشنل ایکشن پلان پراس کی روح کے مطابق عملدرآمد کیا جاتا تو آج صورتحال بہتر ہوتی ۔
انہوں نے کہا کہ ہزار گنجی کوئٹہ کے عوام کیلئے نو گو ایریا اور دہشت گردوں کے لئے فری زون بن گیا ہے آئے روز کے واقعات سے یہی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردوں کی رٹ قائم ہے جبکہ ریاست خاموش تماشائی بنی نظر آرہی ہے حکومت کی کوئی رٹ نہیں ، ملک دشمن دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ، ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔
علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا کہ سانحہ ہزار گنجی میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزادی جائے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ آپریشن ردالفساد کے تحت کوئٹہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردی میں ملوث عناصر کیخلاف آپریشن کلین اپ کیا جائے ۔
دوسری جانب مرکزی انجمن تاجران کے رہنماوں حضرت افغان ، عبدالرحیم کاکڑ، عالمگیر خان ، نصیب اللہ لانگو ، غلام محمد کاکڑ اور دیگر نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہزار گنجی سبزی منڈی دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرے، واقعے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کو معاوضہ اورزخمیوں کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے بصورت دیگر سخت احتجاج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کل کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزارگنجی کی سبزی منڈی میں خود کش دھماکے سے 20 افراد شہید جب کہ 4 ایف سی اہلکاروں سمیت 48 افراد زخمی ہوئے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ قریبی عمارتوں کوبھی نقصان پہنچا۔ ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والے 8 افراد کا تعلق ہزارہ شیعہ مسلمانوں سے ہے۔