زیارت وشمالی وزیرستان میں دہشت گردانہ دھماکوں کی مذمت
پاکستان کےصدرعارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور دیگر اعلی حکام اور سیاسی و مذھبی جماعتوں نے جماعتوں نے شمالی وزیرستان اور زیارت میں دہشت گرد انہ حملوں کی شدیدمذمت کی ہے۔
پاکستان کےصدرعارف علوی اور اس ملک کے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں دہشتگردانہ واقعات پرگہرے دکھ اورغم کااظہار کرتےہوئے کہا کہ شرپسند عناصر قبائلی علاقوں کے امن کی بحالی کےدشمن ہیں۔ پوری قوم ان ناپاک سازشوں کے خلاف متحد ہے۔
انہوں نے کہا کہ چند دشمن عناصرغیور عوام کو ورغلا رہےہیں۔ ریاست ان عناصر کو امن میں خلل ڈالنےکی اجازت نہیں دے گی۔
شمالی وزیر ستان کے علاقے خار کمر میں دہشت گردوں نے فوجی گاڑی کو سڑک پر نصب بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا دھماکے میں پاکستانی فوج کے تین افسران اور ایک اہلکار ہلاک جب کہ چار اہلکار زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ کل بلوچستان کے علاقے زیارت میں ہزارہ ٹاون کے رہائشی9 دوست جمعہ کی شام زیارت سے پکنک منا کر گاڑی میں واپس کوئٹہ جارہے تھے کہ وہ جسے ہی زیارت کے علاقے کواس کراس کے قریب پہنچنے تو گاڑی میں زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں علی ثنا اور حبیب اللہ موقع پر ہی جاں بحق جبکہ سات دوست شدید زخمی ہو گئے دھماکے کے باعث گاڑی میں آگ لگ گئی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی گاڑی میں نامعلوم افراد نے بم نصب کیا تھا تاہم مزید تحقیقات کی جا رہی ہے ۔ اس واقعہ کے بعد زیارت میں سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر زیارت میجر عبد الکبیر زرکون کا کہنا تھا کہ دھماکہ گاڑی میں ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام سیاح ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں جن کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔