پاکستان میں جج ویڈیو اسکینڈل پر ہنگامہ
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مریم نوازنے معزز جج کے حوالے ویڈیو جاری کرکےایک جج پر نہیں پوری عدلیہ پر انگلیاں اٹھائی ہیں۔
مسلم لیگ (ن) نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو جاری کی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو سزا دباؤ پر سنائی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں نے لاہور میں پریس کانفرنس میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی خفیہ ویڈیو دکھائی جس میں انہوں نے ن لیگ کے ہمدرد ناصر بٹ کو اپنے گھر پر بلاکر ملاقات کی اور ان سے نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس کے فیصلے پر گفتگو کی۔
ارشد ملک نے ویڈیو میں مبینہ طور پر کہا کہ نواز شریف کو سزا سنانے کے بعد میرا ضمیر ملامت کررہا ہے اور مجھے ڈراؤنے خواب آتے ہیں، میں اس کا ازالہ کرنا چاہتا ہوں، نواز شریف پر نہ ہی کوئی الزام ہے نہ ہی کوئی ثبوت ہے، میں نے میاں صاحب سے زیادتی کی۔ جج نے کہا کہ نواز شریف تک یہ بات پہنچائی جائے کہ ان کے کیس میں جھول ہے اور ان کے خلاف ایک دھیلے کی بھی منی لانڈرنگ کا ثبوت نہیں، جے آئی ٹی نے بیرون ملک جائیداد کی تحقیقات ہی نہیں کی۔
جج نے کہا کہ سزا کا فیصلہ قانون سے متصادم ہے اور کیس میں دوہرا معیار اپنایا گیا جو غیر قانونی ہے اور معاملات کو مشکوک بناتا ہے، لندن فلیٹس کا پاناما کیس سے کوئی تعلق نہیں، حسین نواز پاکستانی شہری نہیں،حسین نواز کے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا کہ پیسے سعودی عرب بھجوائے گئے۔ ویڈیو میں جج ارشد ملک نے کہا کہ ان کی غیر اخلاقی ویڈیو کے ذریعے انہیں نواز شریف کو سزا کا فیصلہ سنانے کے لیے بلیک میل کیا گیا۔
مریم نواز نے کہا کہ وعدہ کیا تھا نوازشریف کیلئے آخری حد تک جاؤں گی اور انہیں مرسی نہیں بننے دوں گی، تو یہ وہ آخری حد ہے، اس پریس کانفرنس کے بعد مجھے بھی خطرہ ہے، آج پوری دنیا نے دیکھ لیا امپائر سے مل کر کون کھیلتا رہا، دھرنوں کے پیچھے کیا محرکات تھے آج انہیں جاننے کی ضرورت نہیں رہی، عمران خان تم سلیکٹڈ ہو تمہیں سلیکٹڈ ہی کہیں گے، تم تاریخ میں کبھی بھی سلیکٹڈ کے لفظ سے جان نہیں چھڑا سکو گے، تمہارے لیے نوازشریف کے خلاف بساط بچھائی گئی، اداروں کی بیساکھیاں چھوڑو میدان میں آ کر مقابلہ کرو۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نےمسلم لیگ (ن) کی جانب سے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کا فرانزک آڈٹ کرانے کا اعلان کیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مبینہ ویڈیو میں جس شخصیت کو ’سورس‘ ظاہر کیا گیا وہ ناصر بٹ ہے جو نوازشریف کا کاروباری رفیق اور قریبی دوست ہے، اس شخص کا اصل چہرہ یہ ہے کہ وہ مشہور زمانہ قاتل، غنڈوں کا سرغنہ، منشیات فروشوں کا اہم فرد ہے جو قتل کرکے باہر فرار ہوا اور (ن) لیگ جب اقتدارمیں آئی تو ناصر بٹ کے مقدمات ختم کر کےاسے پاکستان واپس لائے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ مریم نوازنے معزز جج کے حوالے ویڈیو جاری کرکےایک جج پر نہیں پوری عدلیہ پر انگلیاں اٹھائی ہیں، یہ اداروں کو بدنام کرنے کی مذموم سازش ہے، ایسے اقدامات بغض اور ملک سے عداوت کے مترادف ہے۔