Oct ۲۰, ۲۰۱۹ ۰۶:۱۴ Asia/Tehran
  • مولانا فضل الرحمن  کےدھرنے کے خلاف حکومت کا ایکشن

نور الحق قادری نے کہا ہے کہ دھرنا پرامن ہوا تو سہولتیں دینگے ورنہ دوسرا راستہ اختیار کرینگے۔

پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے ہفتے کی شب کراچی میں ایک سیمینار کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پرامن دھرنے اور احتجاج کے لیے تمام سہولیات فراہم کریں گے اور مولانا فضل الرحمن کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور سیاسی جماعت پی ٹی آئی ملک و قوم کے مفاد میں بات سننے کو تیار ہے، پرامن احتجاج کرنے والوں کو ہر سہولت فراہم کریں گے تاہم انتشار اور بدامنی پھیلانے کی صورت میں دوسرا راستہ اختیار کیا جائے گا۔

پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ اظہار رائے کی آزادی پر کوئی قدغن نہیں، پی ٹی آئی سیاسی جماعت کی حیثیت سے ملک کی بقا و خیر خواہی کے لیے راست اقدامات کرے گی جس میں ریاست کی رٹ کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔

دوسری جانب حکومت نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کی ملیشیا فورس انصارالاسلام کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت کی جانب سے جے یو آئی ف کی ذیلی جماعت کے خلاف کارروائی کے سلسلے میں وزارت داخلہ نے انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کی سمری الیکشن کمیشن اور وزارت قانون کو بھجوائی تھی جس میں کہا گیا کہ باوردی فورس نے خاردار تاروں سے لیس لاٹھیاں اٹھاکر پشاور میں مارچ کیا اور باوردی فورس بظاہر حکومتی رٹ چیلنج کرنا چاہتی ہے۔

دوسری جانب وزارت داخلہ نے کارروائی کے لیے وفاقی کابینہ سے بھی منظوری لے لی ہے، وفاقی حکومت نے آرٹیکل 146 کے تحت وزارت داخلہ کو صوبوں سے مشاورت کا اختیار دے دیا جب کہ وفاق کی ہدایت پر عملدرآمد کے لیے صوبوں کو ہر قسم کی کارروائی کا اختیار ہوگا، قانون کے مطابق انصارالاسلام پر پابندی عائد کی جائے گی۔

ٹیگس