پاکستان علما کونسل نے کی مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ کی مخالفت
پاکستان کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین اور مدارس و مساجد کی تنظیموں نے آزادی مارچ سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔
مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے پاکستان علما کونسل کے زیر اہتمام حافظ طاہر محمود اشرفی کی زیر صدارت وحدت امت علما و مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور حزب اختلاف معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں،ملک میں انتشار اور فساد پھیلانے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی، مدارس و مساجد کسی دھرنے میں شریک نہیں ہوں گے اور کسی مدرسے میں چھٹی نہیں کی جائے گی۔
آزادی مارچ سے ربیع الاول کی تقریبات متاثر ہوگی-
دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ اور دھرنے کو ایک وزارت کی مار قراردیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کے ہمراہ گورنر ہاؤس میں پریس بریفنگ میں عمران اسمٰعیل نے کہا کہ وزیراعظم، مولانا کو ایک وزارت کی پیشکش کریں تو وہ سب دھرنا بھول جائیں گے۔