اسلام آباد کنٹینر بستی میں تبدیل 750 کنٹینرز سمیت 21 ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات
کشمیر ہائی وے کو مختلف مقامات پر کنٹیرز لگا کر بند کر دیا گیا جبکہ ٹی چوک، ایکسپریس وے اور ترنول سے آنے والے راستوں پر بڑی تعداد میں کنٹینرز رکھ دئیے گئے ہیں۔
آزادی مارچ کے شرکاء کے اسلام آباد میں داخل ہونے کے پیش نظروفاقی دارالحکومت ایک بار پھر کنٹینرز کے حصار میں آ گیا ہے۔ شہر کے تمام داخلی راستے جزوی طور پر سیل کر دئیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی سڑکوں پر رکھے گئے کنٹینرز کی تعداد ساڑھے سات سو سے زائد ہے۔ اسلام آباد پولیس سمیت 21 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جو 12 گھنٹے کی شفٹوں میں ڈیوٹی دیں گے۔
دوسری جانب کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اینٹی رائٹس فورس کو ہزاروں کی تعداد میں آنسو گیس شیل، شیلڈ اور کٹس فراہم کر دی گئی ہیں۔
ریڈ زون کی حفاظت کے لیے تین حصار قائم کر دیئے گئے ہیں۔ پہلے میں پولیس، دوسرے میں رینجرز اور تیسرے میں فوج تعینات ہوگی۔ انتظامیہ کے مطابق اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے رہیں گے جبکہ راولپنڈی میں نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
واضح رہے کہ آج کسی بھی وقت آزادی مارچ کے شرکاء کے اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔