مولانا فضل الرحمن اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن کے درمیان چوبیس گھنٹے میں تیسری ملاقات
اسلام آباد میں آزادی مارچ کے قائد مولانا فضل الرحمن اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور ممتاز سیاستداں چودھری پرویز الہی کے درمیان چوبیس گھنٹے میں تیسری ملاقات ہوئی ہے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ آزادی مارچ، دھرنا مولانا فضل الرحمن کے مطالبات اور حکومت کا موقف ملاقات کا اہم ترین ایجنڈا ہے۔
پاکستانی ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور مسلم لیگ قائد اعظم کے رہنما چودھری پرویز الہی سے جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ اور اپوزیشن کے آزادی مارچ کے قائد، مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں دھرنا ختم کرنے کے لایحہ عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس سے پہلے بدھ کی صبح بھی دونوں رہنماؤں نے ملاقات کی تھی ۔اس ملاقات میں مولانا فضل الرحمن نے عمران خان کے استعفے اور از سر نو انتخابات کرانے کے اپنے مطالبے پر اصرار کیا تھا ۔ انھوں نے کہا تھا کہ ان کے بنیادی مطالبات تسلیم کرلئے جائیں ، دیگر مطالبات پر بات چیت ہوسکتی ہے۔
اسلام آباد سے موصولہ ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام ف نے بدلتے موسم میں آزادی مارچ کے شرکا کے لئے وزیر اعظم عمران خان کی مدد کی پیشکش مسترد کردی ہے ۔
یاد رہے کہ اسلام آباد میں موسم کی تبدیلی اور ہوا سرد ہوجانے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے چیئرمین سی ڈی اے کو دھرنے کے مقام کا دورہ کرنے اور اس بات کا جائزہ لینے کے احکامات جاری کئے تھے کہ انہیں کس قسم کی مدد کی ضرورت ہے۔