فضل الرحمان کا حکمت عملی میں تبدیلی کا عندیہ
Nov ۱۱, ۲۰۱۹ ۱۵:۱۷ Asia/Tehran
پاکستان میں آزادی مارچ کے قائد اور جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم عمران خان کے استعفے کے تعلق سے اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے کا عندیہ ظاہر کیا ہے۔
ایک ٹی وی پروگرام میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے استعفے سے کم کی نہیں بلکہ استعفے کے برابر کی کوئی صورت ہو تو اس کی تجویز پیش کی جاسکتی ہے۔
انھوں نے حکومت کے مستعفی ہونے کو اپنا ہدف قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارچ اور دھرنے کے ذریعے عمران خان کا رعب و دبدبہ ختم کردیا ہے۔ انھوں نے دعوی کیا کہ ہم نے یہ تاثر ختم کردیا کہ جو عمران خان چاہیں گے وہی ہوگا اور ان کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھ سکتی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ابھی تو انھوں نے صرف سڑکوں پر قدم رکھا ہے، ابھی نہ عدالت کا رخ کیا ہے اور نہ ہی کسی ادارے میں قدم رکھا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ان کے مارچ اور دھرنے سے اگر حلیف جماعتوں کو کوئی فائدہ پہنچنا ہے تو انہیں خوشی ہوگی۔
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں آزادی مارچ اور دھرنا ایسی حالت میں جاری ہے کہ اس دھرنے کی وجہ سے، راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان چلنے والی میٹرو بس سروس کو تین کروڑ اور پچاسی لاکھ روپیئے کا خسارہ ہوچکا ہے۔
اسی کے ساتھ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ مولانا فضل الرحمن نے جماعت کی صوبائی قیادتوں کو پلان بی پر عمل درآمد کی پالیسی تیار کرنے کی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔