پاکستانی سینیٹ کے چیئر مین نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے دیا جائے۔
پاکستانی سینیٹ کے چیئر مین نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے دیا جائے۔
جمعرات کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بیماری اور ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالے جانے کا مسئلہ سینیٹ میں اٹھایا گیا ۔ اس مسئلے پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے کہا کہ نہ صرف یہ کہ حکومت کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دینی چاہئے بلکہ علاج کے لئے سہولتیں بھی فراہم کرنا چاہئے۔
اجلاس میں مسلم لیگ نون کے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف سے بغرض علاج ملک سے باہر جانے کے لئے ضمانتی بانڈ جمع کرانے کا مطالبہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔
سینیٹ کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے سابق صدر آصف زرداری کی بیماری کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ پمز اسپتال کے ڈاکٹر واضح کرچکے ہیں سابق صدر آصف زرداری کی حالت نازک ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دی کہ حکومت نواز شریف کو ملک سے باہر جاکے علاج کروانے کی اجازت دینے کے ساتھ ہی انہیں اس سلسلے میں سہولتیں بھی فراہم کرے۔ چیئرمین سینیٹ اپنی رولنگ میں حکومت کو سابق صدر آصف زرداری کو بھی علاج کی سبھی سہولتیں فراہم کرانے کی ہدایت کی ۔
تازہ رپورٹ یہ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے نواز شریف کی صحت کے بارے میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے ۔ جمعے کو ہونے والے اس اجلاس میں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے بارے ميں بھی مشاورت ہوگی۔