Oct ۱۱, ۲۰۲۰ ۱۰:۰۱ Asia/Tehran
  • مولانا عادل کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت

پاکستان کے وزیر اعظم اور اس ملک کی سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے مولانا ڈاکٹر عادل خان کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کی۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے مولانا عادل کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا ایک ہمسایہ ملک پاکستان میں علما کو قتل کرا کے شیعہ سنی فرقہ وارانہ تنازع پیدا کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جانتی ہے اور وہ بار بار یہ کہہ چکے ہیں کہ حکومت نے پچھلے چند ماہ میں ایسی کئی کوششوں کو روکا ہے۔

علاوہ ازیں گورنر سندھ نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے بھی مولانا عادل کے قتل کی مذمت کی گئی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری علامہ باقر عباس نے کہا کہ مولانا عادل کا قتل شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے، سندھ حکومت واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو فوری گرفتار کرے۔

سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل علامہ عارف حسین واحدی نے بھی مولانا عادل خان کے قتل کی مذمت کی ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور رہنما جمعیت علمائے اسلام قاری محمد عثمان نے بھی مولانا عادل کے قتل کی مذمت کی ہے

وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ مولانا عادل اور ڈرائیور کی ٹارگٹ کلنگ دشمنان وطن و دین کی بزدلانہ کوشش ہے۔ حملہ آوروں کو گرفتار کر کے نشان عبرت بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عادل خان مہتمم جامعہ فاروقیہ کراچی اور رکن مجلس عاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان اور ان کے ساتھی گزشتہ روز شاہ فیصل کالونی میں نامعلوم دہشتگردوں کے ہاتھوں قتل کر دئے گئے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

ٹیگس