Oct ۲۵, ۲۰۲۰ ۲۱:۱۲ Asia/Tehran
  • پی ڈی ایم کے جلسے میں ایک بار پھر فوجی قیادت پر تنیقد

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا تیسرا اجلاس صوبہ بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں انجام پایا ۔ جلسے سے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ ہی مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔

کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے تیسرے پاور شو میں تحریک کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، آفتاب شیر پاؤ، سردار اختر مینگل، محمود خان اچکزئی اور امیر حیدر خان ہوتی سمیت اپوزیشن کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی ۔
پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اس جلسے کو عظیم الشان عوامی جلسہ قرار دیا اور اس کے لئے کوئٹہ کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں اسٹیبلشمنٹ پر بھی سخت تنقید کی۔
ان سے پہلے جلسے سے اپوزیشن کے اہم رہنماؤں نے خطاب کیا۔
پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے سے ویڈیو لنک کے ذریعے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بھی خطاب کیا۔

انھوں نے اپنے خطاب میں پاکستان کے بعض فوجی جرنیلوں کا نام لیکر کہا کہ ان کی تنقید کا ہدف پوری فوج  نہیں بلکہ چند فوجی ہستیاں ہیں۔ انھوں نے اپنی تقریر میں پاکستانی فوج کے موجودہ چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چند دیگر جرنیلوں کو گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں دھاندلی کا ذمہ دار قرار دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے بھی پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔ انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا ذکر کیا اور کہا کہ گوجرانوالا، کراچی اور کوئٹہ کے عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ آزادی اور جمہوریت چاہتے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے جلسے سے خطاب میں وزارت عظمی کے عہدے سے عمران خان کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ ایھوں نے بلوچستان کی موجودہ حالت کی وجہ یہ بتائی کہ عوام کو ووٹ کو عزت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ اب عوام کی حاکمیت کا سورج طلوع ہونے کو ہے۔
جلسے میں شرکت کے لئے مختلف اپوزیشن جماعتوں کے کارکن اپنی اپنی پارٹیوں کے پرچم کے ساتھ پہنچے اور جلسہ گاہ میں ہر طرف حزب اختلاف کی جماعتوں کے پرچم لہراتے نظر آئے۔ جلسہ گاہ کے باہر مختلف سیاسی جماعتوں کے پرچموں، بینر، بیج اور پورٹریٹ کے اسٹال بھی لگائے گئے تھے۔
جلسے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری ایوب اسٹیڈیم کے باہر موجود ہے اور لوگوں کی مکمل تلاشی لینے کے بعد ہی اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
سیکورٹی کے مد نظر کوئٹہ میں موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی لگا دی گئی تھی اور بعض علاقوں میں گیارہ بجے دن سے آٹھ بجے رات تک کے لئے موبائل فون سروس بند کر دی گئی تھی۔

ٹیگس