قرضوں کے باوجود معاشی اشاریوں کا مثبت ہونا معجزہ ہے، عمران خان
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھانے اور روپے کو مستحکم رکھنے کی حکومتی کوششوں کی بدولت آج بہت بڑی تبدیلی آئی ہے اور ملک کے معاشی اشاریے مثبت ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈھائی سال کے عرصے میں چھے ہزار ارب روپے کے قرضے ادا کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اتنے زیادہ قرضوں کے باوجود ہمارے سارے معاشی اشاریے مثبت ہوگئے ہیں اور یہ بقول ان کے کسی معجزے سے کم نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جب انہوں نے اقتدار سنبھالا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ تھا جس کا حجم بیس ارب ڈالر تھا۔
انہوں نے ملکی برآمدات میں بہتری کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ مسابقتی ممالک بنگلہ دیش اور ہندوستان کے مقابلے میں پاکستان کی برآمدات میں زیادہ تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں پاکستان کے اشیا خورد و نوش کے درآمدی بل میں خاصا اضافہ ہوا ہے جس سے ملکی پیداوار میں قلت کی نشاندہی ہوتی ہے۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹ اسٹکس کی جانب سے مرتب کردہ اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں سن دو ہزار بیس دو ہزار اکیس کے سات ماہ میں اشیائے خوردو نوش کے درآمدی بل میں اکیاون اعشاریہ نو فیصد اضافہ ہوا ہے جس نے تجارتی خسارے کو توقع سے کہیں زیادہ بڑھا دیا ہے۔