فرانسیسی اسلاموفوبیا پر پاکستان کی نکتہ چینی
پاکستان کے صدر عارف علوی نے یورپ بالخصوص فرانس میں جاری اسلاموفوبیا کی پالسیوں پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
ارنا نیوز کے مطابق عارف علوی نے اسلام آباد میں منعقد نے والی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی پارلیمنٹ میں اسلامک فنڈامینٹل ازم کا مقابلہ کرنے والے بل کی منظوری پر تنقید کی اور فرانس نے مطالبہ کیا کہ وہ اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت و کینہ کو ہوا دینے کے بجائے اپنے عوام کے اتحاد کی جانب قدم بڑھائے۔
مذہبی آزادی اور اقلیتوں کو حقوق کے موضوع پر اسلام آباد میں ہوئی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے صدر نے فرانس کے منظور کردہ حالیہ متنازعہ قانون کو اقوام متحدہ کے منشور اور یورپ کی اجتماعی روادار کے خلاف قرار دیا۔
انہوں نے فرانس کو خبردار کرتے ہوئے کہا اگر وہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف روا رکھی جانے والی ناانصافیوں کو قانونی شکل دیتا ہے تو اسکے انتہا پسندی اور نفرت کی شکل میں بڑے سخت نتایج برآمد ہوں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس بھی فرانس کے بدنام زمانہ جریدے چارلی ہیبڈو نے کچھ متنازعہ اور توہین آمیز خاکے شائع کر کے حضرت رسالتمآب صلی ا۔۔ علیہ والہ وسلم کی شانِ اقدس میں گستاخی کی تھی، اور اسکے بعد فرانسیسی صدر عمانوئل میکرون نے اس اقدام کی مذمت کرنے کے بجائےاُسے آزادی اظہار رائے کا نام دیتے ہوئے اسکی حمایت کا بھی اعلان کیا تھا جس سے پوری دنیا بالخصوص عالم اسلام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔