پاکستان میں سینٹ انتخابات کیلئے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری
پاکستان میں سینیٹ انتخابات کے تناظر میں جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کی بھی ایک دوسرے سے رابطوں میں تیزی آ گئی ہے۔
سینیٹ انتخابات کے دن قریب آتے ہی امیدواروں نے ارکان اسمبلی کی بولیاں لگانا شروع کر دیں، تجوریوں کے منہ کھول دئیے گئے۔ جنرل، ٹیکنو کریٹس اور خواتین نشستوں کی الگ الگ قیمتیں مقرر کر دی گئیں، اراکین اسمبلی سے انفرادی طور پر رابطے شروع ہو گئے۔
وفاقی وزیر پرویز خٹک نے ناراض ارکان کو منانے اور پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو ہارس ٹریڈنگ سے بچانے اوردیگر جماعتوں کے ساتھ رابطوں کے لئے صوبائی وزراء کو ٹاسک سونپ دیا ہے، پرویز خٹک سینیٹ کی 11 نشستیں جیتنے کے لئے کوشاں ہیں۔
خیبرپختونخوا میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بگڑے معاملات کو پھر سنبھال لیا جسے مزید مضبوط کرنے کے لیے جماعت اسلامی بھی پی ڈی ایم جماعتوں کے ساتھ مل گئی۔ پانچ جماعتیں مشترکہ طور پر 5امیدوار میدان میں اتاریں گی۔
ادھرپیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ سے سینیٹ کی دو نشستوں کی پیشکش کرتے ہوئے اس کے عوض یوسف رضا گیلانی کے لیے ووٹ مانگ لیا جواب میں ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔
در ایں اثناء پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے وفود نے ادارہ نور حق میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور سینیٹ کے انتخابات میں جماعت اسلامی کی حمایت حاصل کرنے کیلیے درخواست کی ہے۔
جماعت اسلامی نے وفد کو بتایا کہ مرکز سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا،
دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پر رائے یکم مارچ بروز پیر کو سنائے گی۔