May ۲۶, ۲۰۲۱ ۱۱:۲۴ Asia/Tehran
  • امریکہ کو کسی صورت فوجی اڈے نہیں دیں گے: پاکستانی وزیر خارجہ

پاکستان نے افغانستان میں انسداد دہشت گردی آپریشنز کے لیے امریکہ کو اپنی ملٹری بیسز دینے کے امکانات کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینٹ میں اسرائیل کی جانب سے رمضان المبارک میں مسجد الاقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر منظم حملے سے متعلق بحث سمیٹنے کے دوران امریکہ کو فوجی اڈے دینے کے حوالے سے میڈیا رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نہ فقط امریکہ کو کسی صورت فوجی اڈے نہیں دے گی بلکہ اسے پاکستان میں ڈرون حملوں کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی حمایت کرتا ہے ۔

فلسطین کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ سیز فائر کا پہلا ہدف حاصل کر لیا گیا ہے لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امن عمل کی بحالی کے لیے کردار ادا کریں، جب تک مسئلہ فلسطین کا دیرپا یا مستقل حل تلاش نہیں ہوگا مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوگا ۔

در ایں اثناء ایوان بالا سینٹ نے غزہ میں اسرائیلی قابض فورسز کی جانب سے فلسطینیوں پر کی گئی بلااشتعال بمباری اور انسانیت سوز جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے متفقہ قرارداد منظور کی۔

قرارداد میں سینیٹ نے اسرائیل کی جانب سے دفاع کے حق سے محروم مقبوضہ علاقے میں رہنے والے فلسطینیوں پراسرائیل کی بلااشتعال جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا۔

سینیٹ نے چند ممالک کے منافقانہ طرز عمل اور دوہرے معیار پر بھی گہرے افسوس کا اظہار کیا جنہوں نے ان انسانیت سوز مظالم کی مذمت نہیں کی اور بدترین اسرائیلی جارحیت کے باوجود انسانی حقوق کی باتیں کرتے رہے۔

سینٹ نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ فلسطینی عوام کو نسل کشی اور منظم نسل کشی جیسے جرائم کا سامنا ہے، اسرائیل نسلی بنیادوں پر نشانہ بنانے والی ریاست ہے اور جنگی جرائم میں ملوث ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ کا بیان پینٹاگون عہدیدار کے اس بیان کے بعد  سامنے آیا ہے کہ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان نے امریکی فوج کو اس کی زمینی و فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے، تاکہ وہ افغانستان میں اپنی موجودگی یقینی بنا سکے۔

ٹیگس