عمران خان نے امریکہ کو فوجی اڈے دے دیئے : مولانا فضل الرحمان کا دعوی
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کے امریکہ مخالف بیانات محض ڈرامہ ہیں۔
سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے دعوی کیا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ عمران خان امریکہ کے نمائندے ہیں اور برطانیہ میں اس کے جائز اور ناجائز اثاثے موجود ہیں، امریکہ مخالف بیانات محض ایک ڈرامہ ہیں عمران خان نے امریکہ کو ایئر اسپیس دے دیا ہے اور اب عوام سے جھوٹ بولتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی دوستی کا ایک معیار ہے اور اس معیار پر وہی پورا اترتا ہے جو سی پیک کو متنازع بنائے، آپ نے سی پیک کو متنازع بناکر ملکی معیشت کو داؤ پر لگادیا، چین جیسے گہرے دوست کو ناراض کیا ۔
مولانا فضل الرحمان نے عمران خان پر ایسے میں الزام عائد کیا ہے کہ جب عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی طور امریکہ کو فوجی اڈے نہیں دے گا ۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے چند روز قبل قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لا الہ الااللہ غیرت دیتا ہے اور کوئی ملک غیرت کے بغیر نہیں اٹھتا، جو اللہ کے سامنے جھکتا ہے وہ کسی سپر پاور کے سامنے نہیں جھکے گا، ہم نے امریکہ کی فرنٹ لائن اسٹیٹ بننے کا فیصلہ کیا جس سے زندگی میں سب سے زیادہ ذلت محسوس ہوئی، امریکہ کی جنگ میں شامل ہوکر بہت بڑی حماقت کی، امریکہ نے جو کہا وہ ہم کرتےرہے، میں نے کہا ہم دوسروں کی جنگ کا حصہ کیوں بنیں، ہم اپنے لوگوں کی جانوں کی قربانیاں دوسرے ملک کے لیے کیوں دیں اور جب میں نے کہا کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں تو مجھے طالبان خان کہا گیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ امریکہ ڈرون حملے پاکستان کی حکومتوں کی اجازت سے کرتا رہا جسے ہماری حکومتیں چھپاتی رہیں، 30 سال سے لندن میں ہمارا دہشت گرد بیٹھا ہے، اسے مارنے کے لیے کیا برطانیہ ہمیں اجازت دے گا کہ پاکستان لندن میں ڈرون حملہ کرے؟ کبھی نہیں، تو پھر ہم کیوں اجازت دیتے رہے، دنیا نے نہیں ہم نے خود اپنے آپ کو ذلیل کیا، اس سے ہم نے ایک سبق سیکھا ہے کہ کبھی اس قوم نے کسی کے لیے کسی خوف سے اپنی خود مختاری پر سمجھوتہ نہیں کرنا، میں نے امریکہ کو فوجی اڈے دینے سے صاف انکار کردیا ہے۔
عمران خان نے خطاب کے دوران جب امریکہ سے متعلق اظہار خیال کیا تو اپوزیشن بینچز سے جے یو آئی (ف) کے ممبران نے بھی ڈیسک بجائے اور اس دوران حکومتی بینچز سے اللہ اکبر کی صدائیں بھی بلند ہوئیں۔