کشمیر کی حیثیت بحال ہونے تک ہندوستان کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے: پاکستانی صدر
پاکستان میں آج کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے ریلی نکالی گئی۔
پاکستان کے صدرعارف علوی نے اسلام آباد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے یوم استحصال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک کشمیر کی حیثیت بحال نہیں ہوتی اس وقت تک ہندوستان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2019 کو آج کے دن ہندوستان نے آرٹیکل 370 اور 35 اے میں تبدیلی کی، ہندوستان نے ڈوگرا راج کی زیادتی آج تک جاری رکھی ہے، کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کیا جارہا ہے، غیر کشمیری عوام کو لاکر کشمیر میں آباد کیا جارہا ہے۔
پاکستان کے صدر نے کہا کہ کشمیر ہمارے جسم کا حصہ ہے، پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ ہے، وزیراعظم عمران خان نے دنیا بھر میں کشمیر کا مقدمہ موثر انداز میں لڑا ہے، کشمیر کی حیثیت بحال یونے تک ہندوستان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر پر نئی دہلی کے 5 اگست کے اقدام کے آج 2 برس مکمل ہونے پر پاکستانی دفترِ خارجہ سے ایک ریلی نکالی گئی۔
اس موقع پر کشمیر یکجہتی ریلی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، جبکہ ایک منٹ کے لیے ملک بھر میں ٹریفک بھی روک دیا گیا۔
پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں دفتر خارجہ سے ریلی نکالی گئی جس میں صدرِ پاکستان عارف علوی، وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری، وزیرِ داخلہ شیخ رشید اور دیگر وزراء نے بھی شرکت کی۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ریلی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن آئے گا جب کشمیری اپنا حق حاصل کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کیا جا رہا ہے اور 5 اگست 2019 کے اقدامات کو مسترد کیا جا رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 5 اگست 2019 کا اقدام سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے برعکس تھا، دنیا بھر میں مقیم کشمیری مودی حکومت کا اقدام مسترد کر رہے ہیں ۔