Aug ۱۹, ۲۰۲۱ ۱۰:۱۵ Asia/Tehran
  • کشمیر میں عزاداروں پر ہندوستانی سیکورٹی فورس کے حملوں کی مذمت

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں عزاداروں پر سیکورٹی فورس کے حملے کی مذمت کی ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کر کے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزادای کرنے والوں پر سیکورٹی فورس کے حملے کو انسانی حقوق کے منافی قرار دیا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان کے اس قسم کے اقدامات کی روک تھام کرنے کے لئے میدان میں آئیں۔

خیال رہے ہندوستان کی سکورٹی فورسز نے نواسہ رسول مظلوم کربلا حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کرنے والے افراد پر دھاوا بول دیا اور انہیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے پھینکے اور لاٹھی ڈنڈوں کا استعمال کیا اور دسیوں عزاداروں کو گرفتار بھی کر لیا۔

ہندوستان کی مرکزی حکومت نے کشمیر خطے میں ہر قسم کے دینی اجتماعات پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں مظلوم کربلا کی عزاداری کا معاملہ سیاسی نقطہ نظر سے ہمیشہ بڑا حساس رہا ہے اور بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ عزاداری کے نام پر ہونے والے ہر قسم کے اجتماعات پر گزشتہ تیس برسوں سے پابندی ہے۔

نئی دہلی حکومت کا دعوا ہے کہ کشمیر میں مسلمانوں کے مذہبی اجتماعات بالعموم حکومت مخالف مظاہروں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔

انسانی حقوق کے لئے سرگرم متعدد تنظیمیں ہندوستان کی مرکزی حکومت کی جانب سے کشمیر میں مذہبی اجتماعات پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اُسے دینی و اجتماعی آزادی کے منافی قرار  دیتی ہیں۔ 

 

ٹیگس