برطانوی ذرائع ابلاغ من گھڑت باتوں سے پرہیز کریں: پاکستان
پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے طالبان کے سلسلے میں برطانوی ذرائع ابلاغ کی جانب سے اپنی جانب منسوب کئے گئے دعووں کو مسترد کر تے ہوئے اُسے اسلام آباد کے موقف کی غلط ترجمانی قرار دیا۔
ارنا نیوز کے مطابق برطانوی روزنامے ٹائمز کی نامہ نگار کرسٹینا لیمب نے طالبان کے سلسلے میں پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف سے انٹرویو کے بعد "طالبان کے ساتھ تعاون یا نوے کی دہائی کے خوف کی تکرار" کے زیر عنوان ایک رپورٹ شائع کی جس پر معید یوسف کا سخت رد عمل سامنے آیا۔
اس رپورٹ میں پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر کی طرف منسوب ایک انتباہ کی بنیاد پر یہ دعوا کیا گیا تھا کہ اگر نئے رہنماؤں نے طالبان کو تسلیم نہ کیا تو پھر ایک دوسرا گیارہ ستمبر کا واقعہ وجود میں آ جائے گا۔
پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر کے دفتر نے اتوار کے روز ایک بیان جاری کر کے برطانوی اخبار ٹائمز کی اس رپورٹ کو مسترد کرنے کے ساتھ ساتھ اسکے ذمہ داران سے یہ مطالبہ کیا کہ وہ طالبان کے سلسلے میں پاکستان کے موقف کو عمداً توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے بجائے انکے مکمل انٹرویو کو شائع کریں۔
بیان میں آیا ہے کہ معید یوسف کے انٹرویو میں کوئی ایسی بات نہیں کی گئی کہ طالبان کو جلد از جلد تسلیم کیا جائے یا یہ کہ انکو تسلیم نہ کرنے کی صورت میں گیارہ ستمبر جیسا واقعہ رونما ہو سکتا ہے، اور اس قسم کی باتیں روزنامہ ٹائمز کی من گھڑت ہیں۔