کالعدم ٹی ایل پی کا احتجاج جاری، راولپنڈی میں سیکورٹی مزید سخت
راولپنڈی میں سیکورٹی مزید سخت کردی گئی، مری روڈ کو دونوں اطراف سے ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔
پاکستان میں کالعدم ٹی ایل پی کے احتجاج کی وجہ سے راولپنڈی مری روڈ کے اطراف کاروباری مراکز بند ہیں ۔ مختلف علاقوں میں رکاوٹوں کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 16 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا.
کابینہ کو وزیر داخلہ کی سربراہی میں وزراء کی کمیٹی کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ شیخ رشید نے کابینہ کو کالعدم تنظیم کے ساتھ موجودہ ڈیڈ لاک سے آگاہ کیا، کابینہ کو معاملہ سے متعلق قانونی امور سے بھی آگاہ کیا گیا۔ کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ جانی و ملکی املاک کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو رعایت نہیں دینی چاہیے۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مظاہرین کو جہلم سے آگے کسی صورت نہیں آنے دیا جائے گا، مظاہرین کوروکنے کے لئے رینجرز کو بھی استعمال کیاجائے گا، مظاہرین کو روکنے کے لئے پشاور جی ٹی روڈ بھی بند کی جائے گی۔
واضح رہے کہ کالعدم جماعت کا لانگ مارچ جاری ہے، جس کے دوران مزید 3 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے جبکہ احتجاج کے باعث 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔ احتجاج کے باعث زخمی پولیس اہلکاروں کی تعداد 645 ہوچکی۔ متعدد اضلاع میں موبائل سروس بند کر دی گئی۔ اس دوران مظاہرین نے گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی جبکہ ایس پی سول لائنز، ایس پی اقبال ٹاؤن، ایس پی ڈولفن کی گاڑی پر بھی پتھراؤ کیا گیا۔