Jan ۰۷, ۲۰۲۲ ۱۱:۱۶ Asia/Tehran
  • پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے راستے اور لانگ مارچ  جدا

پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی میں اختلافات بدستور جاری ہیں جس کی وجہ سے حکومت کے خلاف پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم نے علیحدہ علیحدہ لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے 27 فروری سے کراچی سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے اپنے مارچ سے پہلے مشاورت نہیں کی ۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران اپوزیشن جماعتوں کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ لاہورمیں پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی گئی تھی، یہیں سے حکومت کے خاتمے کی تحریک کا آغازکریں گے، ہمارے احتجاج کا سلسلہ اب نئے فیزمیں داخل ہوجائے گا، منی بجٹ غریب دشمن اورعوام کے معاشی حقوق، جیب پرڈاکہ ہے، منی بجٹ کی پارلیمان کے اندربھرپورمخالفت کریں گے، جب منی بجٹ پرووٹنگ ہوگی تو پارلیمان کے سامنے احتجاج کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کو استعفی دینا ہے اب ان کی مرضی ہے، احتجاج پیپلزپارٹی کا جمہوری حق ہے، اگر یہ کہا جارہا ہے کہ فوج نیوٹرل ہے تو ہم یہی چاہتے ہیں، سارے ادارے نیوٹرل رہیں ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 23 مارچ کو پوری قوم مہنگائی کیخلاف اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نااہل حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ وبرباد کردیا ہے۔

در ایں اثناء پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ہمارے جانے کے بعد ختم ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ مسئلے کا فوری حل حکومت کو چلتا کرنے میں ہے، پی ڈی ایم میں کچھ دوستوں کو ہمیں اور اے این پی کو باہر کرنے کی جلدی تھی۔

ٹیگس