پاکستان میں بڑھتا سیاسی درجۂ حرارت، قومی اسمبلی کا اہم اجلاس پیر تک کے لئے ملتوی
پاکستان کی قومی اسمبلی کا آج اہم اجلاس ہونے والا تھا جس کے ایجنڈے میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو بھی شامل کر لیا گیا تھا، تاہم اسپیکر اسد قیصر نے اُسے ملتوی کر دیا۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق اسپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کے اجلاس کو یہ کہہ کر پیر تک کے لئے ملتوی کر دیا کہ قدیم روایت رہی ہے کہ اگر کسی رکن اسمبلی کا انتقال ہو جاتا ہے تو اسکے احترام میں اسمبلی کی کارروائی کو دوسرے دن تک مؤخر کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارہویں اسمبلی میں نو مرتبہ، تیرہوں اسمبلی میں چار مرتبہ، چودہویں اسمبلی میں چھے مرتبہ اور موجودہ پندرہویں اسمبلی میں اب تک پانچ مرتبہ مرحوم اراکین کے احترام میں اس طرح اسمبلی ہاؤس کے ایجنڈے کو ملتوی کیا گیا ہے۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کو بڑا اہم قرار دیا جا رہا تھا جس میں وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن کی پیش کردہ تحریک عدم اعتماد پر بحث ہونی تھی۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر نے اجلاس کو ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ پیر کے اجلاس میں اپوزیشن کی پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں آئین کے مطابق عمل کریں۔
آئی کے مطابق اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لئے ایک سو بہتر اراکین اسمبلی کی حمایت درکار ہے جبکہ آج یہ تعداد صرف ایک سو انسٹھ تک ہی پہنچ پائی۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے ٹھیک ہے کہ آج تحریک عدم اعتماد پر کوئی گفتگو نہیں ہو پائی مگر آج کی نشست میں تحریک کی کامیابی کے لئے درکار ایک سو بہتر کی عدد کا پورا نہ ہونا اپوزیشن کی ناکامی شمار ہوتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں عمران خان حکومت اور اپوزیشن میں سخت رسہ کشی جاری ہے اور حکومت کے خلاف کئی اپوزیشن جماعتوں نے مل کر ایک اتحاد تشکیل دے دیا ہے اور وہ ماہرین کے بقول ون پوائنٹ ایجنڈے پر عمل پیرا ہے کہ ہر قیمت پر عمران خان کی حکومت کا خاتمہ کر دینا ہے۔ جبکہ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی اور ہم آخر تک ہارس ٹریڈنگ کرنے والے اس مافیا کا مقابلہ کرتے رہیں گے اور ہم نے تحریک عدم اعتماد سے مقابلے کے لئے اپنی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔