عمران خان امریکی مداخلت سے پردہ اٹھانے والے پہلے پاکستانی وزیر اعظم
عمران خان نے کہا کہ کسی آزاد ملک کے لیے جس طرح کا پیغام (مراسلہ) آیا وہ وزیراعظم کے خلاف نہیں بلکہ پوری قوم کے خلاف ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد اور حالیہ دنوں میں متنازعہ ’مراسلہ‘ کے حوالے سے اپنے براہ راست خطاب میں پہلی بار امریکہ کا نام لے کر کہا کہ اس ملک میں بیرونی طاقتیں اثرانداز ہوتی ہیں اور امریکہ پاکستان کے امور میں مداخلت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم سے کہا گیا کہ امریکہ کی حمایت نہیں کی تو وہ زخمی ریچھ کی مانند ہمیں ہی نہ مار دے، افغان جہاد کے دو سال بعد ہی امریکہ نے ہم پر پابندیاں لگادیں، نائن الیون کے بعد واشنگٹن کو ہماری حمایت کی ضرورت پڑ گئی اور حمایت کے نتیجے میں 80 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانوں کی قربانی دی، کیا کسی نیٹو ملک نے اتنی جانیں قربان کیں؟
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ نائن الیون میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا اس کے باوجود ہم اس جنگ میں شامل ہوئے، قبائلی علاقوں میں شادیوں، مدرسوں اور دیگر اجتماعات پرامریکہ کے ڈرون حملوں میں ہزاروں لوگ مارے گئے، کون سے قانون میں لکھا ہے کہ آپ کا اپنا جس کے لیے آپ جنگ لڑیں، وہ آپ پر ہی ڈرون حملے کرے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے قبل کی حکومتوں کے دور میں 400 امریکی ڈرون حملے ہوئے، لیکن انہوں نے کبھی مزاحمت نہیں کی، وکی لیکس میں موجود ہے کہ ’فضل الرحمن نے پاکستان میں خاتون امریکی سفارت کار سے کہا کہ مجھے بھی خدمت کا موقع دیں۔
عمران خان نے کہا کہ کسی آزاد ملک کے لیے جس طرح کا پیغام (مراسلہ) آیا وہ وزیراعظم کے خلاف نہیں بلکہ پوری قوم کے خلاف ہے، انہوں نے کہا کہ یہ سرکاری دستاویزتحریر ہے جس میں ایک سفیر نے کہا کہ اگر عمران خان وزیراعظم رہتا ہے تو آپ سے تعلقات خراب ہوں گے اور ملک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، قوم سے سوال ہے کہ ہم 22 کروڑ نفوس پر مشتمل قوم کی کیا یہ حیثیت ہے کہ بغیر وجہ بتائے وہ ہم پر فیصلے مسلط کردے؟ اور وجہ شاید یہ بتائے کہ روس جانے کا فیصلہ غلط ہے، روس جانے کا فیصلہ دراصل عسکری اور وزارت خارجہ کی مشاورت سے کیا گیا۔
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ سب سے زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ان کے رابطے یہاں موجود وفادار غلاموں سے ہیں، وہ چاہ رہا ہے کہ وہ آجائیں جن کے اوپر اربوں روپے مالیت کے کرپشن کے الزامات ہیں، کیا ہم اپنے ملک میں اس طرح کے لوگوں کی قیادت آنے دیں گے؟