Apr ۲۷, ۲۰۲۲ ۲۳:۵۱ Asia/Tehran
  • پاکستان، منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم 14 مئی کو کورٹ میں طلب

  چینی کے کاروبار کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے مقدمے میں اسپیشل کورٹ سینٹرل نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیر اعظم شہباز شریف، ان کے صاحبزادے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سمیت تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پرفرد جرم عائد کرنے کے لیے 14 مئی کو طلب کر لیا۔

اسپیشل جج سینٹرل اعجاز حسن اعوان نے چینی کے کاروبار کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے مقدمے کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کابینہ اجلاس کے باعث شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کی جاتی ہے، شہباز شریف کی عدم موجودگی کی وجہ سے آج فرد جرم عائد نہیں ہو سکی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم نے شہباز شریف کی حاضری معافی منظور کرنے پر اعتراض نہیں کیا، شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے فرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے کے نقطے پر دلائل کے لیے مہلت مانگی۔

فیصلے کے مطابق وکیل آئندہ سماعت پر فرد جرم کی صحت پر دلائل دے سکتے ہیں۔

عدالت نے جاری فیصلے میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف سمیت تمام ملزمان کو 14 مئی کو پیش ہونے کا حکم دے دیتے ہوئے کہا کہ فرد جرم عائد کرنے کے لیے مزید سماعت ملتوی نہیں کی جائے۔

یاد رہے کہ ایف آئی اے نے نومبر 2020 میں ان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ، کرپشن کی روک تھام ایکٹ اور انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو شوگر اسکینڈل میں منی لانڈرنگ کے کیس کا سامنا ہے۔

شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کو ان کی آمدنی کے نامعلوم ذرائع سے مال جمع کرنے میں مدد دی۔

 

ٹیگس