امریکیوں کے غلاموں کی غلامی کرنی ہے یا آزاد ملک بن کر رہنا ہے: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب مجھے سازش کا پتہ ہوا جو روک سکتے تھے ان سے روکنے کو کہا لیکن افسوس کہ ہم کچھ نہیں کرسکے۔
اٹک میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب جو وقت سامنے آرہا ہے یہ ہماری حقیقی آزادی کی جنگ ہے اور اس میں سب سے پہلے نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ میرے ساتھ اس جنگ میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی خواتین اور بہنوں کو کہوں گا آپ شرکت کریں، یہ ہمارے ملک پر ایک فیصلہ کن وقت ہے، بہت بڑا فیصلہ ہونے جارہا ہے کہ کیا ہم ایک آزاد ملک بن کر رہیں گے یا امریکیوں کے غلاموں کے غلامی کریں گے، میں نے فیصلہ کیا ہے یہ سیاست نہیں جہاد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کبھی ان چوروں، ڈاکووں اور غلاموں کو قبول نہیں کروں گا، سب تیاری کرو۔
عمران خان نے کہا کہ امریکیوں نے جنرل مشرف کو دھمکی دی تو انہوں نے گھٹنے ٹیک دیے اور امریکا کی جنگ میں ہمارے 80 ہزار شہری جاں بحق ہوئے اور امریکا سے 3 گنا زیادہ ہمارے فوجی امریکا کی جنگ میں قربان ہوئے اور اس جنگ میں 100 ارب سے زیادہ پاکستان کا پیسہ خرچ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ ہمیں حکم ملتا تھا اور ہم آزاد خارجہ پالیسی نہیں بناتے تھے، جو اپنے لوگوں کی فائدے میں ہوتی ہے، جب مجھے اقتدار ملا تو میں نے وعدہ کیا تھا کہ نہ میں خود جھکوں گا اور نہ آپ کو کسی کے سامنے جھکنے نہیں دوں گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے آج یہ فخر ہے کہ ہم نے ان سب مشکلوں کے باوجود ملک کو کھڑا کیا، آہستہ تعمیراتی صنعت ٹھیک کی، کسانوں کی مدد کی، ملک کھڑا ہو رہا تھا، دولت میں اضافہ ہو رہا تھا، شرح نمو، ریکارڈ برآمدات تھی، ٹیکس اکٹھی کر رہے تھے، یہ سب ہو رہا تھا تو تب یہ سازش ہوئی۔