May ۲۴, ۲۰۲۲ ۲۳:۴۴ Asia/Tehran
  • عمران خان کے مارچ کو روکنے کی تیاری، اتحادی جماعتیں میدان میں

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت اتحادی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے سے روکنے کا اعلان کیا ہے۔

اتحادی جماعتوں کے اراکین کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 25 مئی کو لانگ مارچ کے نام پر فتنہ فساد مارچ کیا جا رہا ہے، یہ کوئی جمہوری مارچ نہیں بلکہ قوم کو تقسیم کرنے، ملک میں افراتفری اور انتشار کو فروغ دینے کے لیے کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس قسم کی یہ گفتگو کرتے رہے ہیں کہ یہ 'خونی لانگ مارچ' ہوگا، ہم وہاں آکر فتنہ فساد پھیلائیں گے، جیسی تمام چیزیں ریکارڈ پر ہیں، یہ بھی کہا گیا کہ اس لانگ مارچ کے نتیجے میں ہم حکومت کو اٹھا کر باہر پھینک دیں گے۔

پاکستان کے وزیر داخلہ نے کہا کہ 2014 میں بھی انہوں نے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کے لیے آرہے ہیں اور اسلام آباد کی انتظامیہ سے معاہدہ کیا کہ ایک جگہ پر محدود رہیں گے لیکن وہاں رکنے کے بجائے ریڈ زون میں داخل ہوئے، وزیراعظم ہاؤس کا گھیراؤ کیا، سول نافرمانی پر لوگوں کو اکسایا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ان تمام چیزوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے انہیں لانگ مارچ کے نام پر فتنہ فساد کی اجازت نہیں دی جائے گی اور انہیں روکا جائے گا تاکہ یہ قوم کو تقسیم کرنے، گمراہی کا ایجنڈا آگے نہ بڑھا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے اس سے پہلے بھی وعدہ خلافی کی تھی اور اب بھی یہ گالیوں سے گولیوں پر آگئے ہیں جس کے باعث لاہور میں ایک پولیس کانسٹیبل جاں بحق ہوگیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 'میں خبردار کرتا ہوں ان تمام لوگوں کو جو عمرانی فتنے کا شکار ہوچکے ہیں، وہ اس گمراہی سے باہر نکلیں، یہ ایک قومی مسئلہ ہے، ملک کی بقا کا مسئلہ ہے'۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی اسعد محمود نے کہا کہ میں رانا ثنااللہ کی گفتگو کی تائید کرتا ہوں، 2014 میں بھی دھرنے کا مقصد پاکستان کی سیاست اور معیشت کو تباہ کرنا تھا اور پونے 4 سالہ دورِ حکومت میں اصلاحات کے نام پر جو قانون سازی ہوئی اس سے ملک اخلاقی اور معاشی پستی کی جانب گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی گمراہی کے ذریعے قوم میں انتشار اور فساد پھیلانے کی کوشش کی چنانچہ ہم نے ضرورت محسوس کی کہ اگر ہم مل کر اس بحران کا مقابلہ نہیں کریں گے، پاکستانی عوام کی مشکلات کا مداوا نہیں کریں گے تو شاید ہم بھی مجرم ثابت ہوں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ صدر مملکت وفاق کی علامت ہوتا ہے پارلیمان کا حصہ ہوتا ہے ان کا تسلسل کے ساتھ رویہ انتہائی غیر آئینی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں جو تاثر پایا جارہا ہے کہ ایک غیر یقینی کی کیفیت ہے یہ ساری کی ساری صدر کی پیدا کردہ ہے، وہ صدر نہیں بلکہ موجودہ حکومت کے اپوزیشن لیڈر کے طور پر کھڑے ہوگئے ہیں، ہم ان کے اس رویے کی مذمت کرتے ہیں۔

ٹیگس