Jun ۱۶, ۲۰۲۲ ۱۷:۲۸ Asia/Tehran
  • کراچی: انتخابات کے دوران سیاسی جماعتوں میں تصادم، ایک ہلاک متعدد زخمی

تصادم کے بعد ایم کیو ایم، پاک سرزمین پارٹی اور تحریک لبیک کی جانب سے ایک دوسرے پر جھگڑا، تشدد اور فائرنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

کراچی میں پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے رہنما انیس قائم خانی کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ فائرنگ کے وقت پی ایس پی رہنما گاڑی میں موجود نہیں تھے۔

انیس قائم خانی نے دعویٰ کیا ہے کہ میری گاڑی پر 4 سے 5 افراد نے فائرنگ کی، گاڑی پر 4 گولیاں لگی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق ایم پی اے افتخار عالم کو گولی لگی۔

پی ایس پی رہنما انیس قائم خانی کی گاڑی کے ساتھ چلنے والی پولیس موبائل پر بھی گولی لگی ہے۔

ریسکیو ادارے کی ایمبولنس پر بھی گولیاں لگی ہیں، جبکہ علاقے میں کاروبار بند کروادیا گیا۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق تصادم لانڈھی نمبر چھ میں ہوا جہاں ایک سیاسی جماعت کے انتخابی کیمپ اکھاڑے گئے، کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا، ہاتھا پائی ہوئی اور ڈنڈوں کا استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ہنگامہ آرائی کے بعد علاقے میں سخت کشیدگی پھیل گئی، پولیس کی ریپڈ رسپانس فورس کے کمانڈوز کی نفری علاقے میں پہنچ گئی اور جھگڑے پر قابو پانے کی کوششیں شروع کردیں۔ تصادم کے بعد رینجرز نے علاقے میں گشت شروع کردیا ہے۔

تصادم کے بعد ایم کیو ایم، پاک سرزمین پارٹی اور تحریک لبیک کی جانب سے ایک دوسرے پر جھگڑا، تشدد اور فائرنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ 240 پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت مکمل ہوگیا، صبح آٹھ بجے شروع ہونے والی پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔

یاد رہے کہ حلقہ این اے 240 کی نشست ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی خان کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔ اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5  لاکھ 29 ہزار855 ہے۔ ضمنی انتخاب کے لیے 133 عمارتوں میں 309 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔

ٹیگس