قانونی ماہرین کا عمران خان سے معافی مانگنے کا مطالبہ، فواد چودھری: ایسا نہیں ہوگا
قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ عمران خان کو معافی مانگنی چاہیے جبکہ فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنے بیان پر معافی نہیں مانگیں گے۔
سابق ججز اور ماہرینِ قانون کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو غیر مشروط معافی مانگنی چاہیے، اگر وہ معافی نہیں مانگتے اور کیس لڑتے ہیں تو ان کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔
جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی نے کہا کہ عمران خان انا کا مسئلہ نہ بنائیں، غیرمشروط معافی مانگیں۔ جبکہ ماہرِ قانون شاہ خاور نے کہا کہ اس طرح کے کیسز میں سب سے بڑا دفاع غیر مشروط معافی ہوتا ہے، اس معاملے میں تھوڑی زیادہ حساسیت ہے، کیوں کہ اس میں ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ جاوید نے کہا کہ عمران خان خطرے میں پڑسکتے ہیں۔ اس کا عمران خان کو بہت نقصان ہوگا۔ اگر عمران خان معافی مانگتے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ عدالت انہیں معافی دے دے۔ اگر معمولی سی سزا بھی ہوئی تو خود بخود نااہل ہوجائیں گے۔
در ایں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے بیان پر معافی نہیں مانگیں گے بلکہ ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہبازگل تشدد کے پیچھےآئی جی اورڈی آئی جی اسلام آباد ہوسکتے ہیں، عمران خان ہرگزمعافی نہیں مانگیں گے، ہم کیس لڑیں گے، اگر ہائی کورٹ میں کیس ہارگئے توسپریم کورٹ جائیں گے، اگرفیصلہ ہمارےخلاف آیا تو ہم نظرثانی اپیل دائرکریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج دنیا کے ہر اخبار میں عمران خان پر کیس کی خبر ہیڈلائن میں ہے، عمران خان کی گرفتاری کی خبر سُن کر صوبائی حکومتیں نہیں ورکرز نکلے تھے۔ کچھ پارٹی رہنما توہین عدالت سے ڈرتے ہیں، اس لیے باہر نہیں نکلے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان سازشی نہیں اورنہ ہی وہ ایسا کر سکتےہیں، جج بات سنےبغیر کسی کو ریمانڈ پر بھیج دے تو یہ خلافِ ضابطہ ہے، خاتون جج نے تشدد کا نوٹس نہیں لیا اور جسمانی ریمانڈ دے دیا، اسلام نے 14 سوسال پہلے قیدیوں کے حقوق متعارف کرا دیےتھے، اگر پاکستانی عدلیہ کو بہتر بنانا ہے تو ججزکو انسانی حقوق پر کھڑے ہونا چاہیے۔