پاکستان نے ہندوستان کی تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کیا، مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ دہرایا
اسلام آباد نے گزشتہ مارچ میں ہندوستان کی جانب سے مبینہ طور پر پاکستان کی طرف اتفاقیہ سپر سونک میزائل فائر ہوجانے کے واقعے کے تعلق سے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کے بعد ہندوستان کے اقدامات، عدالتی انکوائری کے ذریعے اخذ کردہ نتائج اور سزائیں مکمل طور پر غیر تسلی بخش، ناقص اور ناکافی ہیں۔
یاد رہے کہ ہندوستانی فضائیہ نے بدھ کو ایک بیان جاری کرکے، پاکستان کی طرف حادثاتی طور پر سپر سونک میزائل فائر ہونے کے ذمہ دار کے طور پر اپنے تین افسران کی برطرفی کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے اس واقعے کے بارے میں ایک بار پھر دونوں ملکوں کی مشترکہ تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہندوستان نہ صرف پاکستان کے مشترکہ انکوائری کے مطالبے کا جواب دینے میں ناکام رہا بلکہ اس نے اپنے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم، سیفٹی اور سیکورٹی پروٹوکول اور میزائل لانچنگ سے متعلق پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کو بھی نظر انداز کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اسٹریٹجک ہتھیار سنبھالنے میں سنجیدہ نوعیت کی فوجی اور تکنیکی خامیوں کو انفرادی انسانی غلطی کی آڑ میں نہیں چھپا سکتا اور اگر واقعی ہندوستان کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے تو اسے شفافیت کے جذبے سے مشترکہ تحقیقات کے لیے پاکستان کا مطالبہ تسلیم کرنا چاہیے۔