Sep ۱۴, ۲۰۲۲ ۱۰:۴۷ Asia/Tehran
  • پاکستان میں شدت پسندی کا نیا دور، کرائسز گروپ تھینک ٹینک کی رپورٹ

کرائسز تھینک ٹینک نے پاکستان کے بارے میں پانچ ستمبر کو ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اس تھینک ٹینک نے مختلف پاکستانی شخصیات سے انٹرویو لیتے ہوئے پاکستانی میں جاری شدت پسندی اور اس سے مقابلے  کے بارے میں تجاویز دی ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں دو گروہ شدت پسندی پھیلانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں؛

ایک گروہ داعش ہے جس کا خراسان دھڑا کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے سابقہ ممبران پر مشتمل ہے، انہیں سپاہ صحابہ کی مدد حاصل ہے اور وہ ان کے ذریعے سے پاکستان میں خصوصاً شیعوں کے خلاف مختلف دہشت گردانہ کاروائیاں انجام دیتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دوسرا گروہ تحریک لبیک پاکستان ہے جو بریلوی فرقہ کے افراد کا ایک دھڑا ہے جس نے پچھلے دو سال میں دوسرے فرقوں خصوصا شیعوں کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔ سابق وزیر اعظم  عمران خان نے اس گروہ پر ایک سال کی پابندی لگائی تھی۔

اس تھینک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان کی ان گروہوں کے خلاف کاروائیاں صرف مختصر مدت کے لئے کامیاب ہوں گی۔ رپورٹ میں اسلام آباد کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ انٹیلی جنس، قانونی کاروائیوں، قوانین میں ترمیم اور ان گروہوں کو دوسرے فرقوں کے خلاف میڈیا کا استعمال کرکے نفرت پھیلانے سےروکنے پر توجہ دے۔

کرائسز تھینک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات مذہبی رہنماؤں کی حمایت اور تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان گروہوں کو ملکی اور غیر ملکی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کے حوالے سے حکومت کی انٹیلی جنس اور عسکری پالیسی میں تبدیلی کی بھی ضرورت ہے۔

ٹیگس