Sep ۱۴, ۲۰۲۲ ۱۱:۳۱ Asia/Tehran
  • ٹی ٹی پی کے حملوں کا سلسلہ پھر شروع، متعدد جاں بحق و زخمی

سوات میں ٹی ٹی پی کے دہشت گردانہ حملوں میں سات افراد جاں بحق اور کوہات میں پولیس سٹیشن پر گرنیڈ حملے میں سات افراد زخمی ہوگئے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخواہ کے اضلاع سوات اور کوہاٹ میں تحریک طالبان پاکستان نے دہشت گردی کی کاروائیاں انجام دی ہیں جن میں چھے لوگ جاں بحق ہوگے ہیں،ان میں دو پولیس والے بھی شامل ہیں۔ اسکے علاوہ کوہاٹ میں بھی گرنیڈ کے حملے میں سات افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق  سوات میں ایک ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے امن کمیٹی کے ایک سابق رکن کو نشانہ بنایا گیا  جب وہ وادی سوات کے علاقے کابل  میں اپنی گاڑی میں جا رہے تھے۔ اس حملے میں ان کے ہمراہ ایک بچہ، دو پولیس گارڈ  اور پاس سے گزرنے والے دو دیگر افراد بھی مارے ہوگئے۔

تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ادریس خان، سابقہ امن کمیٹی کے سربراہ، 13 سال سے ان کی ہٹ لسٹ پر تھے۔ 

ادریس خان نے 2007ء میں  طالبان کے خلاف مزاحمت میں بہت اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کی بہادری کے عوض انہیں گاؤں کی امن کمیٹی کا سربراہ بنا دیا گیا تھا، ماضی میں بھی ان پر کئی حملے ہو چکے ہیں۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق سوات میں ایک موبائل کمپنی کے سات افراد کو دہشت گردوں نے اغوا کر لیا تھا اور کابل سے مٹا آنے والے افراد نے بتایا ہے کہ تحصیل سخرا کے علاقے میں ماسک پہنے  دہشت گرد آسانی سے گھوم پھر رہے ہیں۔

اس حملے کے چند گھنٹے بعد کوہاٹ میں ایک پولیس اسٹیشن پر گرنیڈ سے حملہ کیا گیا جس میں ایس ایچ او، چار کانسٹیبلوں سمیت سات لوگ زخمی ہوگئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق لوڈ شیڈنگ کے باعث رات کو ہوئے اس حملے میں پتہ نہ چل سکا کہ حملہ آور دہشت گرد موٹرسائیکل پر سوار تھے یا پیدل تھے۔ پولیس اور فوج نے علاقے کو محاصرہ میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ٹیگس