عمران خان کا بیان، آرمی چیف کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کوئی بھی آ جائے مجھے فرق نہیں پڑتا، آرمی چیف کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے۔
سحر نیوز/ پاکستان: ایوان وزیراعلی میں صحافیوں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتی ہے، یہ تو سیکیورٹی تھریٹ ہے، ایک مجرم کیسے آرمی چیف کا فیصلہ کر سکتا ہے، ان کو اپنی کرپشن کا ڈر ہے، مجھے کوئی ڈر نہیں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ سائفر کہیں چوری نہیں ہوا، سائفر کی ماسٹر دستاویز دفتر خارجہ میں ہوتی ہے، شکر ہے انہوں نے سائفر کو تسلیم تو کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی مجھے بلاتی ہے تو پہلے یہ پوچھوں گا کہ امریکی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو نے کس کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کو ایک بار پھر این آر او دے دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ لانگ مارچ کب ہو گا کسی کو تاریخ نہیں بتاوں گا، ہر چیز ریکارڈ ہوتی ہے تاریخ میں نے اپنے تک رکھی ہے، شاہ محمود قریشی میرے وائس چیئرمین ہیں ان کو بھی نہیں بتایا۔
ادھر پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فوج نے خود کو سیاست سے دُور رکھا ہے۔ دو ماہ بعد عہدے کی دوسری مدت پوری ہونے پر ریٹائرڈ ہو جاؤں گا۔
واشنگٹن میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عہدے کی مقررہ مدت پوری ہونے پر ریٹائرمنٹ کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ماہ بعد دوسری مدت پوری ہونے پر ریٹائرڈ ہو جاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ اس بات کا اظہار پہلے بھی کیا جا چکا ہے۔
واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں ظہرانے کے موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ فوج نے خود کو سیاست سے دُور رکھا ہے۔لاغر ملکی معیشت کو بحال کرنا معاشرے کے تمام طبقات کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ مضبوط معیشت کے بغیر قوم اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط معیشت کے بغیر کوئی سفارت کاری نہیں ہو سکتی۔