Oct ۲۱, ۲۰۲۲ ۱۴:۰۰ Asia/Tehran
  •  پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نا اہل، ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی نا اہلی کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئےہیں ۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی چئیرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو 5 سال کیلئے نا اہل قرار دے دیا، ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دے دی ساتھ ہی عمران خان کے خلاف فوج داری کارروائی شروع کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

اس موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے جب کہ الیکشن کمیشن کا کمرہ عدالت صحافیوں، وکلاء اور پارٹی رہنماؤں کی بڑی تعداد سے بھر گیا۔ رہنماؤں میں فواد چوہدری، اسد عمر، عمر ایوب، شاہ محمود قریشی، شیری مزاری، فیصل جاوید، ملیکہ بخاری و دیگر موجود تھے۔

اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں اثاثے چھپانے کے جرم میں نااہل قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف فوج داری کارروائی کا حکم دے دیا۔ فیصلے کے بعد عمران خان رکن اسمبلی نہیں رہے اور الیکشن کمیشن نے ان کی قومی اسمبلی کی نشست بھی خالی قرار دے دی۔

عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی دستاویز کے مطابق عمران خان نے توشہ خانہ سے 14 کروڑ 20 لاکھ 42 ہزار روپے مالیت کے تحائف حاصل کیے جب کہ 30 ہزار روپے مالیت سے زائد کے تحائف ادائیگی کرکے حاصل کیے۔

عمران خان نے ان تحائف کے 3 کروڑ 81 لاکھ 77 ہزار روپے ادا کیے اور 8 لاکھ مالیت کے تحائف کی ادائیگی نہیں کی۔ عمران خان کی اہلیہ نے 58 لاکھ 59 ہزار روپے کے ہار، بُندے، انگوٹھی اور کڑا 29 لاکھ 14 ہزار روپے وصول کیے جب کہ عمران خان نے گھڑی ،کف لنکس، پین، انگوٹھی 2کروڑ 27 لاکھ روپے دے کر حاصل کیے۔

ریفرنس دستاویز میں عمران خان کی حاصل کی گئی گھڑی کی اصل مالیت 8 کروڑ 50 لاکھ ،کف لنکس کی اصل مالیت 56 لاکھ روپے، پین کی اصل مالیت 15 لاکھ اور انگوٹھی کی اصل مالیت 87 لاکھ ہے۔

لیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیرِ اعظم، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نااہل قرار دیے جانے کے فیصلے کے خلاف پاکستان کے  مختلف شہروں میں پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

لاہور میں اپنے چیئرمین کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلا کر سڑک پر ٹریفک بلاک کر دیا۔

فیصل آباد میں عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنوں کا احتجاج جاری ہے۔

گوجرانوالہ کے چندا قلعہ بائی پاس اور جناح انٹر چینج پر بھی پی ٹی آئی کے کارکنان نے احتجاج کیا۔

پی ٹی آئی کارکنان نے جناح انٹرچینج بائی پاس کو بند کر دیا۔

بورے والا میں تحریکِ انصاف کے کارکنوں نے لاری چوک پر احتجاج کیا اور اپنے لیڈر کے حق میں نعرے لگائے۔

منڈی بہاءالدین میں بھی عمران خان کی نااہلی کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا ہے۔

خیبر پختون خوا کے شہر بنوں میں عمران خان کی نااہلی کے خلاف پریس کلب کے سامنے پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔

واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے اگست کے اوائل میں توشہ خانہ کیس کی روشنی میں عمران خان کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا تھا، جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔

یاد رہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بعد ازاں عمران خان نے توشہ خانہ ریفرنس کے سلسلے میں 7 ستمبر کو الیکشن کمیشن میں اپنا تحریری جواب جمع کرایا تھا، جس کے مطابق یکم اگست 2018ء سے 31 دسمبر 2021ء کے دوران وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کو 58 تحائف دیے گئے۔

ٹیگس