عمران خان کا بیان، نتیجہ پہلے ہی پتہ تھا، فیصلے کے خلاف عدالت جائیں گے
پاکستان کےسابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پہلے پتا تھا یہ نتیجہ آنا ہے اور یہ مجھے نااہل کردیں گے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ویڈیو بیان میں کہا کہ توشہ خانہ وہ ہے جب ملک کا وزیراعظم، وزیر، آرمی چیف کو جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو تحائف ملتے تو سارے تحفے توشہ خانہ کے اندر جاتے ہیں اور وہاں ریکارڈ قائم کیا جاتا ہے، وہاں سے قانون کے تحت فیصلہ کرسکتے ہیں آدھی قیمت دے کر خرید سکتے ہیں اور سارا ریکارڈ وہاں موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کیس پر جو فیصلہ دیا ہے، ہم عدالت جا رہے ہیں اور سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ کیس عدالت میں جائے گا اور ایک چیز غیرقانونی نہیں نکلے گی کیونکہ سارا ریکارڈ دستیاب ہے۔
عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ کا قانون آصف زرداری اور نواز شریف نے توڑا ہے، توشہ خانہ سے 4 مہنگی گاڑیاں نکالی ہیں، قانون کہتا ہےآپ گاڑیاں نہیں نکال سکتے، ان کا کیس نہیں سنا حالانکہ ان کا کیس 10 سال سے پڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘آج میرے وکیل نے بتایا کہ سارا ریکارڈ موجود ہے لیکن اس نے یہ فیصلہ کیا تو اس کے اوپر ہم پہلے عدالت میں جائیں گے’۔
الیکشن کمشنر پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ آدمی ہے جو پچھلے ڈھائی سال سے ہمارے خلاف فیصلے دے رہا ہے، 8 یا 9 دفعہ ہمارے خلاف فیصلہ دیا، ہم عدالت میں گئے اور عدالت نے فیصلہ بدلتے ہوئے ہمارے حق میں دیے کیونکہ وہ ان کے فیصلے غیرجانب دار نہیں تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے بیرونی سازش کے لیے ہماری حکومت گرائی اور کروڑ روپے خرچ کرکے اراکین اسمبلی خریدے اور انہیں ’لوٹا‘ بنایا، اس کے بعد پرامن مظاہرہ کیا لیکن کارکنوں پر بدترین تشدد کیا اور میرے خلاف اب مقدمے کردیے گئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ‘جب سے ہماری حکومت گئی ہے یہ مافیا کوشش کر رہا ہے تحریک انصاف ختم ہوجائے، پہلے حکومت گرائی، پھر کروڑوں روپے خرچ کرکے ووٹ خریدے اور لوگوں کو لوٹا بنا کر ہماری حکومت گرائی’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے احتجاج کیا تو پھر شیلنگ کی گھروں میں گھسے اور سمجھا پارٹی ختم ہوجائے گی، پنجاب کے ضمنی انتخابات ہارے، پھر میرے اوپر مقدمات کیے، میرے اوپر 24 ایف آئی آر ہیں، دہشت گردی کا مقدمہ کردیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ‘شروع سے ان کی کوشش تھی کہ عمران خان کو نکال باہر کردو، ان کو پتا چلا کہ عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ابھی الیکشن میں ایک امیدوار کھڑا کرکے پھر بھی ہار گئے’۔
انہوں نے کہا کہ میری زندگی ان کا مقابلہ کرنا ہے، سارے مظاہرین کا پہلے شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان سے کہتا ہوں کہ احتجاج ختم کریں کیونکہ لوگ اس وقت مشکل میں ہیں اور میں نہیں چاہتا لوگ مشکلات کا شکار ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ آپ سب تیاری کریں میں نے کہا تھا مہینے کے آخر میں لانگ مارچ کروں گا تو پوری تیاری کے ساتھ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج ہوگا اور حقیقی آزادی کی تحریک چلتی رہے گی جب تک قانون کی بالادستی نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ کو کال دوں گا اور یہ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ ہوگا۔