Oct ۲۵, ۲۰۲۲ ۱۹:۵۹ Asia/Tehran
  • پاکستانی صحافی ارشد شریف کا قتل پاکستان میں سیاسی تنازعہ میں تبدیل

کینیا میں پولیس کی فائرنگ میں مارے جانے والے معروف پاکستانی صحافی اور ٹی وی اینکر کی موت حکومت اپوزیشن اور فوج کے درمیان سیاسی تنازعے میں تبدیل ہوگئی ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان:میڈیا رپورٹوں کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات  مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سینیئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کرلیا تاہم اطلاعات ہیں کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ارشد شریف کے وکیل کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست مسترد کردی ہے۔
دوسری جانب پاکستانی فوج کے ترجمان نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویومیں ارشد شریف کی موت کو جواز بنا کر اپنے ادارے کے خلاف الزام تراشیوں پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ 
جنرل بابرافتخار کا کہنا تھا کہ بار بار کوئی نہ کوئی جواز بنا کر فوج پر الزام تراشی کی جاتی ہے اور یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔ 
انہوں نے کہا کہ ہم نے واقعے کی تحقیقات کے لیے حکومت کو خط لکھ دیا ہے اور من گھڑت بنیادوں پر الزام تراشی کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی بھی درخواست کی ہے۔ 
اس سے قبل پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صحافی ارشد شریف   کی موت کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا تھا۔
انہوں نے کسی ادارے کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ صحافی ارشد شریف کو سچ بولنے اور حکومت کی تبدیلی کی سازش کو بے نقاب کرنے پر نامعلوم نمبروں سے دھمکیاں ملی تھیں۔ 
قابل ذکر ہے کہ سینیئر صحافی اور ٹی وی اینکر ارشد شریف، جنہیں سابق وزیراعظم عمران خان کی حمایت کے حوالے سے شہرت حاصل تھی، تیئیس اکتوبر کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہوگئے تھے۔
کینیا کی پولیس نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ارشد شریف کی گاڑی کو پولیس چیک پوائنٹ کی مبینہ خلاف ورزی پر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

حکومت کینیا کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔ 

ٹیگس