عمران خان کا نواز شریف اور شہباز شریف پر بڑا حملہ
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ زندگی میں کبھی میرٹ پر کام نہ کرنے والے مفرور لندن میں بیٹھ کر آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ کررہے ہیں۔
سحر نیوز/ پاکستان: لاہور سے بذریعہ ویڈیو لنک کھاریاں میں لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میرے دورِ حکومت میں چار لانگ مارچ ہوئے کیا وہ غیر جمہوری تھے؟ انہوں نے لانگ مارچ این آر او لینے کے لیے کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں مارچ آہستہ چل رہا ہے، میرے اوپر حملے کے بعد مارچ کو آہستہ تو ہونا ہی تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ انہیں ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا خوف ہے جبکہ میری پیش کش کے باوجود ای سی ایل میں نام نہیں ڈالتے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا پیسہ، شاپنگ، علاج سب کچھ بیرون ملک میں ہوتا ہے جبکہ میرا سب کچھ پاکستان میں ہی ہے۔
حکومتی کارکردگی پر عمران خان نے کہا کہ 7 ماہ میں انڈسٹریز صنعتیں سب بند ہوگئیں، ہر پاکستانی پریشان ہے، موجودہ حکومت نے تین ماہ میں اُس سے زیادہ قرض لے لیا جتنا ہم نے 9 ماہ میں لیا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ کا مقصد قوم کو جگانا ہے، نوجوانوں کو اگر ہم نے آئینی طریقے سے احتجاج کا طریقہ نہ سکھایا تو یہ ملک سری لنکا بن جائے گا، شکر کریں ہم لانگ مارچ اور آئین کے درمیان میں رہتے ہوئے عوام کا غصہ پچھلے سات ماہ سے اس طرح سے لے کر جارہے ہیں اور وہ اب پُرامن احتجاج کررہے ہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ میں کسی سے لڑائی نہیں بلکہ آزاد خارجہ پالیسی چاہتا تھا، ایسی پالیسی جو پاکستان اور پاکستانیوں کے مفاد میں ہو، ہم امریکا سے ہندوستان والی خارجہ پالیسی چاہتے ہیں۔