پاکستان میں آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ لندن میں ہو رہا ہے: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امید ہے مجھ پر وزیر آباد میں ہونے والے حملے کی درخواست چیف جسٹس آف پاکستان سنیں گے۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہروں منڈی بہاؤ الدین اور جڑانوالہ میں پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی لانگ مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ آج ہمارے پارلیمنٹرینزدرخواست لیکرعدالت گئے، مجھے امید ہے کہ محترم چیف جسٹس ہماری درخواست کوسنیں گے، یہ فیصلہ کن وقت ہے ملک کوقانون کی بالادستی کی طرف لیکرآنا ہوگا، لندن میں شہبازشریف کوجرمانہ ہوا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ملک میں قبل از وقت الیکشن اور آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ لندن میں ہو رہا ہے۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے وزیراعظم شہباز شریف مفرور شخص (نوازشریف) سے مشاورت کرے، یہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں رول آف انڈیکس میں 129 ویں نمبر پر ہے، اگر انصاف نہیں ہو گا تو خوشحالی نہیں آسکتی ۔
عمران خان نے کہا کہ سائفر کو نیشنل سیکیورٹی، پارلیمنٹ میں رکھا اور صدر مملکت کو بھجوایا، پاکستانی سفیرنے بھی کہا دھمکیاں دی گئیں، ہم کہہ رہے ہیں ہم نے آگے چلنا ہے، 26 سال سے میرے اس بیانیے میں کوئی فرق نہیں، ہم حقیقی آزادی کے سفر پر نکلے ہوئے ہیں، عام آدمی کو فائدہ یہ ہو گا اس کوانصاف ملے گا تو حقوق ملیں گے، ملک میں طاقتور اور کمزورکے لیے الگ الگ قانون ہے، قوم کواپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی ۔