Dec ۰۲, ۲۰۲۲ ۱۵:۵۵ Asia/Tehran
  • مذاکرات یا اسمبلیاں تحلیل: عمران خان کا نیا موقف

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر عام انتخابات کی تاریخ دی جائے ورنہ اسمبلیاں توڑ دیں گے۔

سحر نیوز/ پاکستان: لاہور میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ملک میں جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا تب تک معاشی استحکام نہیں آئے گا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اس لیے فیصلہ کیا ہے کہ الیکشن ہوں اور ملک میں استحکام آئے، ملک میں الیکشن اس لیے کروانے ہیں تاکہ سیاسی استحکام اور اس کے بعد معاشی استحکام آئے۔

عمران خان نے کہا کہ معیشت کی بحالی کے لیے حکومت کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے، ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ ہم ڈیفالٹ کی طرف جا رہے ہیں، ترسیلات زر گرنا شروع ہوگئی ہیں، ہمارے دور میں قرضے واپس نہ کرنے کا خطرہ 5 فیصد تھا، اب 100 فیصد ہوگیا ہے،  سرمایہ کاروں کو ان کے اوپر اعتماد نہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ باہر سے لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کریں گے، بینک قرض نہیں دیں گے، ٹیکس کلیکشن گرنا شروع ہوگئی ہے، ان کے پاس ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کا روڈ میپ کیا ہے، اسحاق ڈار تو اب چپ کر کے بیٹھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کی طرف نہیں جائیں گے تو ملک میں استحکام نہیں آئے گا، اسمبلیوں کی تحلیل کے فیصلے کے پیچھے پاکستان ہے، پنجاب اور خیبر پختونخوا کو وفاق سے پیسے نہیں مل رہے ہیں، پنجاب اور کے پی اسمبلی توڑتے ہیں تو 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوگا، ہم ان کو موقع دیتے ہیں، ہمارے ساتھ بیٹھیں بات کریں، عام انتخابات کی تاریخ دیں، یہ الیکشن کا نام نہیں لیتے، یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کی جانب سے ایک ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی عہدیدار اسٹیبلشمنٹ سے متعلق بیان بازی نہ کرے۔ یہ پیشرفت پاکستان میں اعلی عسکری قیادت کی تبدیلی کے چند روز کے بعد سامنے ہی جس پر حکومت اور حزب اختلاف کی جماعت تحریک انصاف کے درمیان تند و تیز بیانات کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت تحریک انصاف رواں سال مارچ میں اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسٹیبلمشنٹ پر شدت سے حملے کرتی رہی ہے۔ عمران خان نے اپنی حکومت کے خاتمے کو امریکہ اور اس وقت کی اپوزیشن جماعتوں کی ملکی بھگت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اسٹیبلمشنٹ اپنی حکومت کا ساتھ نہ دینے کا شکوہ کیا تھا۔ 

ٹیگس